اسلام آباد(لاہور نامہ)معروف گلوکارہ میشا شفیع ہراسگی کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا ،
عدالت نے جنسی ہراسگی کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اسے جنسی ہراسانی کی تعریف کے ازخود نوٹس کے ساتھ منسلک کردیا۔
پیر کوسپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے میشا شفیع ہراسانی کیس کی سماعت کی ۔
دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف میشا شفیع کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی گئی۔
Thank you to all of you for making me feel less alone. Thank you to all of you for the solidarity, love and prayers I am receiving. Whatever the outcome tomorrow… I am at peace knowing I tried my best 🙏🏼#SupremeCourtHearing 11-1-21
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) January 10, 2021
عدالت نے علی ظفر اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے علی ظفر کے وکیل سے تحریری جواب طلب کرلیا۔
دورانِ سماعت میشا شفیع کے وکیل خواجہ احمد حسن نے موقف اپنایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ہراسانی کی شکایت صرف متعلقہ ادارے کے ملازمین کر سکتے ہیں،
ہراسانی قانون کے تحت کسی کے خلاف شکایت کے لیے شکایت کنندہ کا اس کا ملازم ہونا ضروری نہیں، تعلیمی اداروں میں بھی ہراسانی کا قانون لاگو ہوتا ہے۔
اس موقع پر علی ظفر کے وکیل نے کہاکہ سپریم کورٹ کیس کے میرٹس کو نا دیکھے، وفاقی محتسب اور لاہور ہائیکورٹ میشا شفیع کی درخواست خارج کرچکے۔
اس پر عدالت نے کہا کہ ہم کیس کا فیصلہ نہیں کررہے، صرف قانونی نکات کی وضاحت کے لیے نوٹس کیا ہے، جو نکات اٹھائے گئے ان کا جائزہ لینا ضروری ہے،
میشا شفیع کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں۔عدالت نے کیس کو جنسی ہراسانی کی تعریف کے لیے گئے ازخود نوٹس کے ساتھ منسلک کردیا۔
عدالت نے کہا کہ جنسی ہراسانی کی تعریف پر لیا گیا ازخودنوٹس بھی زیرسماعت ہے۔کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔