لاہور (لاہور نامہ) پنجاب اسمبلی سٹینڈنگ کمیٹی جینڈر مین سٹریمنگ کا سماجی تنظیم برگد کے ساتھ معاہدہ،سٹینڈنگ کمیٹی جینڈر مین سٹریمنگ اور سماجی برگد کے درمیان کم عمری کی شادی کے متعلق معاہدہ طے پایا،
معاہدے کی تقریب میں رکن اسمبلی زینب عمیر،صبیحہ شاہین،نسرین طارق،ساجدہ بیگم ، ڈی جی پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک،سائقہ رانی،عثمان علی موجود تھے۔
چیئر پرسن عظمیٰ کاردار نے کہا بچیوں کی کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔سماجی تنظیم برگد کے ساتھ ملکر خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔کم عمری کی شادی کرانے والے نکاح خواں اور والدین بھی شریک جرم ہونگے۔
لڑکیوں کی مرضی کے بغیر شادی کرانا سنگین جرم ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل بھی شادی کےلیے شناختی کارڈ کی شرط کے حق میں ہیں۔اس سلسلے میں علماءسے بھی تعاون حاصل کیا جارہا ہے۔کم عمری کی شادیوں سے کئی نسلیں متاثر ہوتی ہیں۔کم عمر بچیوں کو صحت اور تعلیم کے مسائل درپیش ہیں۔پارلیمنٹ میں بھی کم عمری کی شادیوں کا بل جمع ہوچکا ہے۔
سول سوسائٹی کا بھی اس سلسلے میں اہم رول ہے۔حکومت نے سنجیدگی کے ساتھ کم عمری کے شادی کے مسئلے پر کام شروع کردیا ہے۔کم عمری کی شادی ناقابل ضمانت جرم ہونا چاہیے۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر برگد صبیحہ شاہین نے کہا پنجاب اسمبلی کے ساتھ ملکر کم عمری کی شادی کے خاتمے کےلئے تعاون جارکھیں گے اوروفاقی حکومت ،و صوبائی حکومت کے ساتھ اس ایشو پر ہر ممکنہ تعاون کرنے کو تیار ہیں۔کم عمری کی شادیاں بچیوں کی صحت کے مسائل پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں۔