کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی

کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی کے بعد کوہ پیما انتہائی بلندی سے واپس نہیں پہنچ سکے

اسلام آباد (لاہور نامہ) دنیا کی دوسری بلندترین چوٹی کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی کے بعد نامور پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور دو دیگر غیرملکی کوہ پیما ابھی تک انتہائی بلندی سے واپس نہیں پہنچ سکے ، کوہ پیمائوں سے 44 گھنٹے بعد بھی کوئی مواصلاتی رابطہ نہیں ، کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے ۔

علی سدپارہ کے ساتھ دو غیر ملکی کوہ پیماوں آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جان پابلو گزشتہ روز دوپہر کے بعد بوٹل نک کراس کرکے چوٹی کی انتہائی بْلندی پر سمٹ کے لیے روانہ ہوگئے تھے جس کے تقریبا 44 گھنٹے گزرنے کے بعد تاحال تینوں کوہ پیما واپس نہیں پہنچ سکے ، اور نہ ہی ان سے کوئی مواصلاتی رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

کوہ پیمائوں کی تلاش کے لیے زمینی ریسکیو ٹیم کی بھی مدد حاصل کی گئی ہے ، اْدھر سرمائی مہم جوئی میں شامل علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ رات کیمپ 3 پر گزارنے کے بعد واپس بیس کیمپ پہنچ گیا ہے ، ساجد سدپارہ کو سمٹ کے قریب بوٹل نک کے مقام سے آکسیجن سلنڈر کے ریگولیٹر میں خرابی کے باعث مشن ترک کر کے واپس آنا پڑا تھا ۔