نیشنل بُک فاﺅنڈیشن

نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کے زیرِ اہتمام بورڈ آف گورنرز آف این بی ایف کا اجلاس

اسلام آباد (لاہور نامہ) نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کے زیرِ اہتمام بورڈ آف گورنرز آف این بی ایف کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت جناب شفقت محمود نے کی۔

بورڈ آف گورنرز آف این بی ایف کے ممبران میں محترمہ وجیہہ اکرام پارلیمانی سیکرٹری وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ، محترمہ فرح حامد خان صاحبہ وفاقی سیکرٹری وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، محترمہ عندلیب عباس ممبر نیشنل اسمبلی، جناب علی خان جدون ممبر نیشنل اسمبلی، جناب امجد علی خان ممبر نیشنل اسمبلی ، جناب فتح محمد ملک ماہرِ تعلیم ، ڈاکٹر محمد یوسف خشک چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان، جنرل ریٹائرڈ محمد طاہر ماہرِ تعلیم، سید ذوالفقار گیلانی (H.E.C)،محترمہ قیصرہ علوی ماہرِ تعلیم، ڈاکٹر فوزیہ خان چیف ایڈوائرز کریکولم اکیڈمک اینڈ ٹریننگ، جناب سعید الرحمان ممبر (E&P) خیبرپختونخواہ ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور، جناب سمیع اللہ خان ایڈیشنل سیکرٹری (کوئٹہ) اور راجہ خورشید خان چیئرمین ٹیکسٹ بُک بورڈ آزاد جموں و کشمیر مظفرآباد نے شرکت کی۔

ابتدائیہ پیش کرتے ہوئے نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب قیصر عالم نے نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کے اہم معاملات تفصیل سے پیش کیے۔ جنرل کتب ،نصابی کتب این بی ایف کے شہرِ کتاب، بریل کتب کے تمام معاملات پیش کیے۔

وزیر تعلیم جناب شفقت محمود نے نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کے ممبران کی تجاویز اور سفارشات کی روشنی میں کہا کہ نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کی حکمت علمی طے کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے .

جس کی کنوینئر محترمہ عندلیب عباس ہوں گی اور کمیٹی کے ممبران میں وجیہہ اکرام پارلیمانی سیکرٹری وزارت تعلیم، علی خان جدون MNA ، امجد علی خان MNA ، فتح محمد ملک، جنرل ریٹائرڈ محمد طاہر، سید ذوالفقار گیلانی اور وزارتِ تعلیم سے ایک جوائنٹ سیکرٹری کو نامزد کیا جائے گا۔

اس کمیٹی کے ذریعے این بی ایف کے لیے حکمت عملی طے کی جائے گی اور این بی ایف کے کام کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی کی تجاویز اور سفارشات کے مطابق لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔

اجلاس میں نیشنل بک فاﺅنڈیشن کو سنگل نیشنل کریکولم کی کتاب کے شائع کرنے کی اجازت دی گئی ۔ این بی ایف کے شعبہ آئی ٹی کے لیے اور مینیجر بریل کتب اور اس کے ساتھ معاون عملہ کی بھرتی کی جازت دی گئی۔ علاوہ ازیں این بی ایف کے اہم معاملات پر غور کیا گیا۔