مریم اورنگزیب

حلقہ این اے 75 میں انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی،مریم اورنگزیب

اسلام آباد (لاہور نامہ)مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے این اے 75 سے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی،نوشین افتخار نے این اے 75 کے عوام کی آئینی اور جمہوری جنگ لڑی،

الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز ایک تاریخی پریس ریلیز ہے،پولیس انتظامیہ کے سامنے دن دیہاڑے دو لوگوں کی جان چلی گئی،دھاندلی کا سردار پیروکار عمران خان خاموش رہے۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے دونوں فریقین کو سنا ہے۔انہوں نے کہاکہ نوشین افتخار نے بہادری اور دلیری کے ساتھ ڈسکہ کے عوام کے حق کا دفاع کیا،نوشین افتخار نے این اے 75 کے عوام کی آئینی اور جمہوری جنگ لڑی۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز ایک تاریخی پریس ریلیز ہے،وہ تمام لوگ جنہوں نے امن و امان اور قانون پر عملدرآمد کرانا تھا انہوں نے ووٹ چوروں کے ساتھ مل کر پریذائڈنگ افسران کو اغوا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ کے سامنے دن دیہاڑے دو لوگوں کی جان چلی گئی،دھاندلی کا سردار پیروکار عمران خان خاموش رہے۔انہوں نے کہاکہ ساری سازش یہی تھی کہ ان بیس پولنگ اسٹیشنز کو متنازعہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ بیس پولنگ اسٹیشنز کو متنازعہ بنا کر باقی حلقے میں ووٹ چوری کیے گئے۔ترجمان (ن) لیگ نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے الیکشن کمیشن کو فون کر کے بتایا کہ انتخابی ریکارڈ اور عملہ خطرے میں ہے،

ریٹرننگ افسر کے ریکارڈ کے مطابق چودہ پولنگ اسٹیشنز کے فارمز میں ردوبدل کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ بیس پریذائڈنگ افسران کو صبح ساڑھے پانچ بجے ایک ساتھ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ جو آر ٹی ایس کے ذریعے فارم آئے اور جو صبح جمع کرائے گئے ان میں سے چودہ میں ردوبدل ہے۔

ضمنی انتخاب میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران پولیس والے نے میری چادر کھینچی، ڈنڈے برسائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پولنگ رکنے کی شکایت کی تھی، ڈی ایس پی نے مجھ سے کہا کہ میں آپ کو گولی مار دوں گا۔انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ اس حلقے سے 5بار جیتی ہے،

یہ مسلم لیگ (ن)کا گڑھ ہے، مجھے توقع نہیں تھی کہ ڈسکہ میں لوگ قتل ہوں گے، یہ این اے 75 کے لوگوں کی جنگ ہے۔