پانچ حکومتیں

گذشتہ پانچ حکومتیں وعدوں کے باوجود پانچواں صوبہ نہیں بنا سکیں،سینیٹر سراج الحق

اسلام آباد (لاہور نامہ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ گذشتہ پانچ حکومتیں وعدوں کے باوجود پانچواں صوبہ نہیں بنا سکیں۔

پی ٹی آئی کا سونامی بدنامی کے بعد اب اختتامی سفر پرچل پڑا ہے۔ ملک کو کرونا وائرس یا حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچااس کا فیصلہ تو وقت کرے گا، مگر یہ واضح ہو گیا ہے کہ قوم اب پی ٹی آئی کے سونامی سے پناہ مانگنے لگی ہے، لوگ وائرس سے کم اور حکمرانوں سے زیادہ خوفزدہ ہیں۔

کوئی شک نہیں سونامی اور کرونا اللہ تعالی کی طرف سے عذاب ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام کی فرسٹریشن عروج پر ہے۔ فٹ پاتھوں پر سونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور غربت کے ہاتھوں تنگ افراد خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔

وزیراعظم نے 22کروڑ عوام کے دل دکھی کر دیے ہیں۔ حکمران سیاسی پارٹیاں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے کلبز ہیں۔ حکمرانوں کے شہزادے، شہزادیاں اندرون اور بیرون ملک پلازے تعمیر کر رہے ہیں، غریبوں کے باصلاحیت اور پڑھے لکھے بچے مزدوری کی تلاش میں چوکوں چوراہوں پر بیٹھے ہیں۔ پاکستان کا گرے لسٹ میں رہنا حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔

قوم سے اپیل کرتا ہوں اب جماعت اسلامی کو آزمائے۔ ڈسکہ میں لڑنے والے اپنے مفادا ت کے لیے پنجاب اسمبلی میں ایک ہو گئے۔ الیکشن کمیشن کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں۔ انتظامی بنیادوں پر صوبہ جنوبی پنجاب کی تخلیق کی حمایت کرتے ہیں۔ تینوں بڑی پارٹیوں نے جنوبی پنجاب کے ایشو پر صرف سیاست کی ہے عوام کو کچھ نہیں دیا۔

حکمران بتائیں کہ کرونا فنڈز میں سے کتنی رقم جنوب پنجاب میں خرچ کی گئی۔ 21مارچ کو ملتان میں بڑا جلسہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی جنوبی پنجاب صہیب عمار صدیقی اور امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان صفدر ہاشمی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے اس امر پر افسوس اور حیرانی کا اظہار کیا کہ ایف اے ٹی ایف کے غلامانہ قوانین کی آنکھیں بند کر کے پیروی کرنے کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی رکھا گیا ہے۔ فرانس نے انڈیا کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کی سب سے زیادہ مخالفت کی۔

پاکستان کا گرے لسٹ سے نہ نکلنا کمزور خارجہ پالیسی کی علامت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے اردگرد کے ممالک ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر رہے ہیں، مگر ہمارے یہاں ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے۔ یہ واضح ہو چکا ہے کہ پی ٹی آئی سو سال بھی حکومت کر لے حقیقی تبدیلی نہیں لا سکتی۔

حکمران ویژن سے محروم ہیں اور انھوں نے صرف قوم کو بے وقوف بنانے کی سپیشلائزیشن کی ہوئی ہے۔ ملک کی نام نہاد بڑی سیاسی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم 73سالوں سے ان جماعتوں اور مارشل لاز کی حکومتوں کے تجربات سے گزر کر اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ یہ سب ایک ہیں۔

پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی ایک دوسرے کے مفادات کا بھرپور تحفظ کرتی ہیں۔ ماموں ایک پارٹی میں ہے تو بھانجا دوسری میں، چھوٹے بھائی نے پی ٹی آئی کا پرچم اٹھایا ہوا ہے تو بڑے بھائی نے ن لیگ کا۔ ملک میں سرمایہ دارانہ نظام کے تحفظ اور مغرب کی تابعداری کرنا ان سب کے اولین مقاصد میں شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی عوام کو سالہاسال سے وعدوں پر ٹرخایا جا رہا ہے۔ علاقہ میں بے روزگاری، غربت کا دور دورہ ہے۔ انفراسٹرکچر تباہ ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ جنوبی پنجاب کے لوگ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کروڑ پتیوں کی کروڑوں میں بولیاں لگیں۔ پنجاب اسمبلی میں دو جماعتوں نے مک مکا کیا۔ پوری قوم نے یہ تماشا دیکھا۔

انھوں نے اپیل کی کہ کے پی میں ممبران اسمبلی جماعت اسلامی کے ایماندار اور اہل امیدواروں کو ووٹ دیں۔امیر جماعت اسلامی نے اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 20روپے فی لیٹر اضافہ کی سمری اور نیپرا کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران غریبوں کو زندہ درگور نہ کریں۔ عام پاکستانیوں کے لیے مہنگائی ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔

بعدازاں انھوں نے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما ملک سجاد وینس کے والد ملک غلام مصطفی وینس کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا اور مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد پاکستان کے عوام کی فلاح ہے اور ملک کو جاگیرداروں اور وڈیروں کے چنگل سے آزاد کرانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم ساتھ دے تو پاکستان کو عظیم فلاحی اسلامی ریاست بنائیں گے۔