اسلام آباد (لاہور نامہ)قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ڈی چوک میں مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا،
دونوں مخالف جماعتوں کے کارکنان نے یوسف رضا گیلانی کی جیت اورقومی اسمبلی سے وزیر اعظم کا اعتماد کا ووٹ لینے پر الگ الگ جشن بھی منایا،
ہفتہ کو قومی اسمبلی اجلاس سے قبل تحریک انصاف کے کارکنان نے لیگی رہنمائوں شاہد خاقان عباسی، مصدق ملک، مریم اورنگزیب اور احسن اقبال پر حملے کئے،
احسن اقبال پر جوتا بھی پھینکا گیا، پولیس کی بھاری نفری دونوں جماعتوں کے کارکنان کو لڑائی جھگڑے سے روکتی رہی،دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف شدید نعرے بازی کی،حالات خراب ہونے پر پارلیمنٹ عمارت کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کر دی گئی۔
ہفتہ کو وزیراعظم عمران خان کی طرف سے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے موقع پر پارلیمنٹ کے احاطہ اور ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف اور نون لیگ کے کارکنان آپس میں گتھم گتھا ہوتے رہے،
تحریک انصاف کے کارکنان جشن منانے کیلئے ڈی چوک کے باہر جمع تھے جبکہ ڈی چوک میں شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک پر تحریک انصاف کے کارکنان حملہ آور ہوئے،
سیکیورٹی اہلکاروں نے بڑی مشکل سے لیگی رہنمائوں کو وہاں سے نکالا جبکہ دوسری جانب ڈی چوک میں نون لیگ اور تحریک انصاف نے الگ الگ جشن منانا شروع کر دیا اس دوران تحریک انصاف کے کارکنان نے احسن اقبال پر جوتا پھینک دیا جبکہ مریم اورنگزیب کو بھی دھکا مارنے کی کوشش کی گئی،
پولیس اور انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے کمانڈوز نے سیاسی کارکنان کو قابو کیا لیکن اس کے باوجود دونوں جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے لڑائی جھگڑے کی کوشش کرتے رہے۔