، مولانا فضل الرحمن, کرپشن

کرپشن کے بانی عمران خان کس منہ سے کرپشن ختم کرنے کی بات کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد( لاہور نامہ) سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان خو د کرپشن کے بانی ہے کیسے کرپشن ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔

عمران خان نے اعتماد کاووٹ ان سے لیا ہے جن کو کل کرپٹ کہا انہی کرپٹ ممبران سے اعتماد کا ووٹ لیا۔ ہفتہ کو سربراہ پی ڈی ایم فضل الرحمن نے سکھر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے باہر تحریک انصاف کے لچے لفنگے نوجوانوں نے پاکستان کے انتہائی شرفاءکی پریس کانفرنس پر حملہ کیا۔

اس طرح سے ملک نہیں چلا کرتے بد اخلاقی ، بد کرداروں سے ملک نہیں چلا کرتے ہیں جبکہ ہم ایسے عناصر کا جوابدینا جانتے ہیں ۔ جعلی حکمران آج ہے کل نہیں ہو گا اور گلی کوچوں میں بھی چلنے پھرنے کی جلہ نہیں ملے گی ۔

لہذا شرافت کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیجئے ورنہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں ۔ شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسرے کی طرف پتھر نہیں پھنکیں کیونکہ ان کا جو جواب ملے گا، خانہ خرابی کے سواکچھ نہیں ملے گا ۔

فضل الرحمن نے کہ کہ آج عمران خان نے عدم اعتماد کے بعد اعتماد کا ووٹ لینے کی پھر سے بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ جب صدر مملکت کو یقین ہو جائے کہ وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھو چکا ہے تب وہ اجلاس بلا سکتا ہے،لیکن یہاں پر اجلاس جعلی وزیراعظم کی سمری پر بلایا گیا ہے، ایسے اجلاس کی سمری شامل نہیں ہوتی ہے،

یہ کچھ ڈھونگ رچایا گیا ہے، ہم نہ پارلیمنٹ کے اجلاس کو تسلیم کرتے ہیں نہ ہی ایوان میں اعتماد کے ووٹ کو تسلیم کرتے ہیں، یہ اعتماد کا ووٹ نہیں ہے جبکہ ہمیں معلوم ہے کہ ساری رات ممبران کی نگرانی کن کن ایجنسیوں نے کی ہے اور ہر ممبر کا دروازہ رات کو کھٹکا،کسی نے معلومات لی ہیں،

اٹھا کر اسمبلی لے جانا کن لوگوں نے کیا ہے، وہ بھی ہم جانتے ہیں، کس طرح اجلاس بلایا گیا، کس طرح ممبران کی حاضری کو یقینی بنایا گیا اور ہر کس طرح ان سے جبراً ووٹ لیا گیا ہے، سب کچھ معلوم ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ تعجب ہے مجھے عمران خان پر جس نے پھر ریاست مدینہ کی بات کی، ایک بدکردار کس منہ سے ریاست مدینہ کا مقدس نام لیتا ہے، آج پھر وہی پرانی باتیں کی ہیں کہ چور ہیں ڈاکو ہیں،

قوم کو پہلے بھی ایسی باتوں سے جھانسہ دےا گیا ہے، اب قوم دھوکے میں آنے والی نہیں ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لیا ہے تو ہمت کریں ، جرات دیکھائیں اور غیرت ہے تو اعتماد کا ووٹ براہ راست عوام سے لیں، دوبارہ الیکشن اناﺅنس کریں۔

انہوں نے کہا کہ کل جن کو عمران خان نے کرپٹ کہا، آج انہی کرپٹ ممبران سے ووٹ حاصل کر کے سمجھتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لیا ہے، لعنت ہے آپ کی اس طرح کے اعتماد کے ووٹ حاصل کرنے پر۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اب وقت ختم ہو چکا ہے، اب دوبارہ انتخابات کرنے کے علاوہ کوئی راستہ موجود نہیں ہے، لیکن اس طرح کی بداخلاق حکومت شائد ملک کو پہلے کبھی نہ ملی ہو، جن کے نہ کارکنوں میں کوئی تربیت موجود ہے نہ ہی قائدین میں کوئی تربیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تو خود کرپشن کا بانی ہے وہ کیسے کرپشن ختم کرنے کی بات کرتے ہیں،12لاکھ میں بنی گالہ کے محلے کو ریگولائز کرایا۔ فضل الرحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو پی ڈی ایم تسلیم نہیں کرتی، نہ ہی آئینی سمجھتی ہے اور جو اراکین لائے گئے وہ جبری لائے گئے، ہم پوری کارروائی کو مسترد کرتے ہیں، اس حکومت کی کوئی حیثیت نہیں ہے، یہ ناجائز حکمران ہیں، نااہل، نالائق ہیں۔