اسلام آباد (لاہور نامہ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرہ لگانے کا ڈرامہ رچایا ، خود واردات کی ،اپوزیشن کو ایسا ڈرامہ کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، پیسے کا استعمال اور دھونس دھاندلی اپوزیشن کا وطیرہ رہا ہے.
خفیہ کیمرے لگانے کے واقعہ کی تہہ تک جائیں گے، ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائیگا، واقعہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نومنتخب اراکین سینیٹ کی حلف برداری سے قبل اپوزیشن کی گھناونی سازش بے نقاب ہو گئی ہے،
ان لوگوں نے خود واردات کی اور خود ہی جائے واردات پر پہنچے، یہ اس طرح کی کارروائیوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں، ہم خفیہ کیمرے لگانے کے واقعہ کی تہہ تک جائیں گے اور ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کو ووٹ مسترد کرنے سے لے کر ووٹ چوری کرنے تک کا طریقہ بتاتے ہیں .
اور یہی وجہ ہے کہ قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت تھی، اقلیت میں ہوتے ہوئے بھی ان کا امیدوار کامیاب ہو جاتا ہے اور یہ لوگ گزشتہ رات بھی مصروف عمل رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں بھی شفاف الیکشن اور شو آف ہینڈ کے لئے گئے تاہم انہوں نے اس کی مخالفت کی اور آج بھی ہم انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ شو آف ہینڈ پر آئیں .
لیکن یہ خفیہ رائے شماری کے ذریعے دھونس اور دھاندلی کرنے کے قائل ہیں، آج انہوں نے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے کی خود ہی نشاندہی کرتے ہوئے ڈرامہ رچایا، ہم اس واقعہ کی تحقیقات کرائیں گے اور اس کی تہہ تک جائیں گے۔
اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ یہ چوری بھی کرتے ہیں اور ایف آئی آر بھی کراتے ہیں، قوم ان کے کردار سے بخوبی واقف ہے۔ جو نیا پولنگ بوتھ بننے جا رہا ہے ہم اس کا بھی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کے الیکشن کے بعد آج کی حلف برداری سے قبل کی حرکت پوری قوم نے دیکھ لی ہے،
ہم ہر الیکشن شفاف چاہتے ہیں اور چیلنج کرتے ہیں کہ اب بھی یہ اوپن بیلٹ پر آ جائیں، یہ کامیاب نہیں ہو سکیں گے،ان حرکتوں کے پیچھے ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ این آر او دیا جائے جو انہیں نہیں ملے گا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ یہ بات تو سب کے سامنے آ چکی ہے کہ کون شفافیت کی بات کرتا ہے اور کون خفیہ رائے شماری کی بات کرتے ہوئے خفیہ کیمرے کے ساتھ پکڑا جاتا ہے،
یہ ووٹ مسترد ہونے سے لے کر الیکٹرانک دھاندلی تک کے ہر حربے کے تجربہ کار ہیں،معاملہ کی تحقیقات بہت ضروری ہیں تاکہ قوم کو ان کا اصل چہرہ دکھایا جا سکے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے سرکاری تحفہ کا ہار تک نہیں چھوڑا اور آج ہار ہی ان کا مقدر ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قومی اسمبلی میں حکومت کے 20 سے 25 ارکان زیادہ تھے اور اوپن بیلٹ کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے ووٹ خریدے، وہاں اے فارمولہ استعمال کیا اور آج فارمولہ بی استعمال کرتے ہوئے بے نقاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اخلاقیات، معیشت اور ہر شعبہ کو انہوں نے زمین بوس کر دیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ جو بھی میدان میں جاتا ہے وہ جیت کے لئے جاتا ہے لیکن اکثریت ہونے کے باوجود قومی اسمبلی میں اقلیت کا امیدوار جیتنے پر سوال تو اٹھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ شفافیت اور میرٹ کو ترجیح دی،
انہوں نے کرکٹ کے میدان میں بھی غیر جانبدار ایمپائر متعارف کروایا، اسی لئے وہ شو آف ہینڈز کی بات کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ساری قوم واقف ہے کہ ترک خاتون اول کا دیا ہوا تحفہ یہ اپنے گھر لے گئے تھے اور اپنے قائد کی کرپشن بچانے کے لئے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہو گئے۔ انہوں نے اپنی قیادت کو اس وقت بھی پاکستان کے عوام پر ترجیح دی اور یہ وہ لوگ ہیں جو پارلیمنٹ میں نہیں ہونے چاہئیں۔