لاہور (لاہور نامہ)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ کورونا وباء کی تیسری لہر شروع ہے جس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اور ایس اوپیز پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے جس کے لئے مجموعی طور پر 114 سنٹرز مکمل فنکشنل اور اب تک 22 ہزار سے زائد بزرگوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے .
تاہم ذرائع ابلاغ کے نمائندے شہریوں کو احتیاط لازم کا پیغام عام کریں تاکہ مشترکہ کاوشوں سے اس بار بھی وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ڈویڑنل کمشنر ثاقب منان، وائس چانسلر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چوہدری، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر بلال احمد، ڈی ایچ او ڈاکٹر عطائ المعنم اور دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ 55 سال سے زائدعمر کے افراد کورونا سے ممکنہ طور پر متاثر ہو سکتے ہیں جس سے بچاؤ کے لئے ایس اوپیز پر عملدرآمد انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر عوام میں ایس اوپیز پر عملدرآمد کا شعور بیدار کرنے کے لئے تمام تشہیری ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بائیس نئی لیبارٹریز قائم جبکہ ٹیسٹ کی تعداد بڑھائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے میڈیا کے تعاون کی ضرورت ہے۔صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ چار کروڑ چالیس لاکھ ویکسین مزید پہنچ رہی ہے اور ویکسینیشن کے عمل میں تعطل نہیں آنے دیا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ جلسے جلوس کا وقت نہیں،اپوزیشن کو تحفظات ہیں تو بیٹھ کر بات کرے،اپوزیشن آئے اور ہمارے ساتھ بیٹھ کر الیکشن اصلاحات کرے۔
اللہ اپوزیشن کو عقل دے میں تو ان کے لئے دعا ہی کر سکتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایک اپوزیشن لیڈر کے کورونا لاک ڈاؤن پر نامناسب تبصرے پر افسوس ہوا۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کا کوئی نقصان نہیں ہم محفوظ ترین ویکسین لگا رہے ہیں دو دن بعد ویکسین کی بڑی کھیپ پاکستان پہنچ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامی افسران اور پولیس کی بھی جلد ویکسی نیشن کی جائے گی۔بعدازاں صوبائی وزیر نے سمن آباد سپورٹس کمپلیکس میں ویکسینیشن سنٹر کا بھی دورہ کیا اور بزرگ افراد کو ویکیسن لگانے کے عمل کا جائزہ لیا۔
انہوں نے بزرگ افراد سے گفتگو بھی کی اور کہا کہ یہ ویکسین محفوظ ہے آپ دوسرے بزرگوں کو بھی ویکیسن لگانے کا پیغام دیں۔انہوں نے سنٹرز پر انتظامات کو سراہا اور انتظامیہ کے اقدامات کی تعریف کی۔