لاہور(لاہورنامہ) سینئر سیاسی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ ایک سال سے چپ ہوں پھر بھی میری وفاداری کا امتحان لیاجارہا ہے.
میری وفاداری کا اور کیا ثبوت چاہیے، میری تحریک انصاف سے راہیں جدا نہیں ہوئیں ،تحریک انصاف میں موجود ہوں اور رہوں گا،ہم تحریک انصاف سے اس وقت انصاف مانگ رہے ہیں،جوانتقامی کارروائی کرارہا ہے اس کوبے نقاب کیاجائے،
عمران خان ان عناصر کو بے نقاب کرسکتے ہیں، مجھے عمران خان صاحب سے دورکردیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ مجھ پرایک نہیں،دو نہیں بلکہ 3ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، کیس ابھی شروع نہیں ہوا اور میرے اور میرے بیٹے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دئیے گئے ،
اکاؤنٹس کیوں منجمد کئے، اس سے کیا فائدہ، کون کر رہا ہے۔انہیں سب شوگر ملزمیں سے صرف جہانگیرترین نظرآیاہے،کیاآپ کاکیس اتنا کمزورہے کہ آپ عدالت میں بات نہیں کرتے،میڈیا میں میرے خلاف گند اچھالتے ہیں، انتقامی کارروائی کی وجہ کیا ہے؟ ایک سال سے مجھ پرشوگرکمیشن چل رہاہے،
ایک سال سے چپ ہوں ،ظلم بڑھتا جا رہا ہے، دوست تھا دشمنی کی طرف کیوں دھکیلاجارہا ہے ؟۔ تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں ، جوانتقامی کارروائی کرارہا ہے اس کوبے نقاب کیاجائے، عمران خان ان عناصر کوبے نقاب کرسکتے ہیں، مجھے عمران خان سے دورکردیاگیا۔
جہانگیرترین نے مزید کہا کہ دس سال پارٹی کے لیے خون پسینہ ایک کیا، میرے جانے سے تحریک انصاف کو بھی نقصان پہنچے گا۔جہانگیرترین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں کی دو ٹوک اندازمیں تردید کرتے ہوئے کہا میں تحریک انصاف میں شامل ہوں اور رہوں گا، میرا آصف زرداری سے ملاقات کاکوئی ارادہ نہیں ، آصف زرداری سے ملاقات کی باتوں میں حقیقت نہیں ،
ایسی کوئی ملاقات نہیں ہو رہی۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا کہ عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کردار جہانگیر ترین کا تھا، عمران خان نے جہانگیر ترین کی وجہ سے ہی اعتماد کا ووٹ لیا، وزیراعظم کے اردگر بیٹھے لوگ خرابیاں پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم اپنے اچھے کو دوست کو نہ کھوئیں۔ جہانگیر ترین کی وجہ سے پنجاب حکومت بنی ۔