اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان جمعہ7 مئی کو سعودی عرب کے سرکاری دورہ پر روانہ ہوں گے ، وزیر اعظم کو سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان نے دورہ کی دعوت دی تھی ،
وزیر اعظم دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد امیر محمد بن سلمان، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ، آئمہ حرمین شریفین ، سعودی عرب کے مذہبی و سیاسی قیادت اور پاکستانیوں سے ملاقات کریں گے ۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد ائیر پورٹ پر سعودی عرب روانگی سے قبل ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سعودی عرب تعلقات ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں، موجودہ حکومت کا ویژن اور سوچ واضح ہے کہ امداد اور قرض کی بجائے تجارت ، معیشت ، اقتصاد، سیاحت و ثقافت اور دینی امور میں تعاون کو بڑھایا جائے۔
سعودی عرب اور پاکستان کا رشتہ جسم اور روح کی طرح ہے۔ سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدسات ہیں اور پاکستان سعودی عرب کا امن ، سلامتی و استحکام ، دفاع ایک ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سیاسی ، عسکری و دینی قیادت واضح کر چکی ہے کہ ارض حرمین شریفین کے امن و سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی قیادت عالم اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کر رہی ہے ، وزیر اعظم پاکستان کے دورہ سعودی عرب کے دوران انتہا پسندی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ تشدد ، اسلامک فوبیا ، توہین ناموس رسالت ۖ کے حوالہ سے بھی لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
پاکستان عالم اسلام اور مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے مسلم امہ کی وحدت اور اتحاد چاہتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم امت مسلمہ کا متفقہ فورم ہے ، سعودی عرب کے پاس اس وقت قیادت ہے ، اسلامی تعاون تنظیم کو مزید مضبوط اور موثر بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں، پاکستان نے کبھی بھی اسلامی تعاون تنظیم کے متبادل کسی بھی فورم کی تشکیل کی حمایت نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کی سعودی عرب میں بھی بھرپور تیاری ہو رہی ہے ، اس دورے کے دوران پاک سعودی عرب سپریم کوآرڈینیشن کونسل ، گرین پاکستان گرین سعودی عرب گرین مشرق وسطیٰ اور مختلف دیگر معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
وزیر اعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد امیر محمد بن سلمان کے درمیان محبت اور اخوت کا رشتہ ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سعودی عرب میں موجود ہیں ، وزیر اعظم کے ساتھ سعودی عرب کی قیادت سے ملیں گے ،
ہمیں فخر ہے کہ ارض حرمین شریفین کے دفاع ، سلامتی ، استحکام کے چوکیداروں کی تربیت پاک فوج نے کی ہے اور سعودی عرب کی فوج خود اپنے وطن کا دفاع کر رہی ہے ، پاکستان نے ہمیشہ سعودی عرب پر ہونے والے حوثی باغیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
دریں اثناء چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اسلام آباد سے سعودی عرب روانہ ہو گئے جہاں وہ 7 مئی کو وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ان کی مصروفیات میں شریک ہو جائیں گے۔