اسلام آباد:
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن لیڈر کی ضمانت پر رہائی سے متعلق عدالتی فیصلے کو مایوس کنُ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی رہائی نیب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کی ضمانت سے قوم پر منفی اثر پڑے گا،نیب کو دیکھنا چاہیئے کہ وہ مقدمات کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچارہا اور احتساب کا عمل کیوں ناکامی سے دوچار ہورہا ہے اس پرچیئرمین نیب دوسروں سے مشاورت کرے جب کہ شہباز شریف کی رہائی کے فیصلے کو چیلنج کرنا چاہیے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ نیب کو اپنی تفتیش اور پراسیکیوشن کا جائزہ لینا چاہیے،بڑے ملزمان کو ریلیف ملنےسے قوم کو مایوسی ہوتی ہے ، شہباز شریف کی رہائی کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے گناہ ہیں، ضمانت سے بے گناہی ثابت نہیں ہوتی،مقدمات جاری رہیں گے، تحریک انصاف کی اصل لڑائی نظام کے خلاف ہے، پی ٹی آئی نظام بدلنے کے لیے حکومت میں آئی ہے، نظام کی خامیوں کو دور کرنا ہے یہ عوام سے ہمارا وعدہ ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں، وزیراعظم عمران خان خود محمد بن سلمان کا استقبال کریں گے اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی، محمد بن سلمان کے دورے کے موقع پر معاشی معاہدوں پر دستخط ہوں گے، سعودی عرب 8 ارب ڈالر سرمایہ کاری سےآئل ریفائنری لگا رہا ہے جب کہ سعودی وفد میں شامل تاجروں کی پاکستانی تاجروں سے الگ میٹنگ کرائی جائے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چھ ماہ میں خارجہ پالیسی میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان اس وقت سرمایہ کاری کے لیے بہترین جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کےمذاکرات اس دفعہ پاکستان میں ہوں گے اور اس عمل سے افغانستان میں استحکام آنے کا امکان ہے یہ استحکام سرمایہ کاروں کو پاکستان کی طرف متوجہ کرے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے بتایا کہ ظفر عثمانی کو پی ایس او کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے،عدنان غنی کو زرعی ترقیاتی بینک کا چیئرمین بنایا گیا ہے جب کہ کابینہ نےانسداد منشیات کی پالیسی 2018 کی منظوری دی ہے، کابینہ اجلاس میں اسٹیٹ لائف کی تشکیل نو کا فیصلہ کیا گیا اور شیخ زید اور جناح اسپتال سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بریفنگ دی گئی۔