کیمبرج :دنیا کی صف اول کے تعلیمی ادارے ہارورڈ یونیورسٹی نے کے محققین کا کہنا ہے کہ جو مرد ایک ساتھ 40 پش اپس لگاسکتے ہیں ان میںہارٹ اٹیک کے باعث موت کے امکانات 96 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔ جو لوگ بیک وقت 10 پش اپس کرلیتے ہیں ان میں بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق ادھیڑ عمر کے لوگوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ وہ ادھیڑ عمر لوگ جو ایک بار میں 40 پش اپس لگاسکتے ہیں ان میں اس بیماری کے امکانات 96 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈاکٹر جسٹن یانگ کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے مطابق ٹریڈ مل پر دوڑنے کا دل کے امراض والوں کو اتنا فائدہ نہیں ہوتا جتنا پش اپس سے ہوتا ہے۔ مصنف پروفیسر سٹیفانوس کیلز کا کہنا ہے دراصل جو لوگ جتنے زیادہ متحرک ہوتے ہیں ان میںدل کی بیماریوں کا امکان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ اس تحقیق میں 39 سے 40 سال کے 1104 فائر فائٹرز کی صحت کا 10 سال تک جائزہ لیا گیا ہے۔ پروفیسر کیلز کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو 11 یا اس سے زائد پش اپس کرتے رہے ہیں ان میں دل کی بیماریوں کا خدشہ کم تر ہوتا چلا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس سٹڈی میں فٹنس کو جسمانی صحت کیلئے انتہائی ضروری پایا گیا ہے اس لیے ڈاکٹرز کو بھی چاہیے کہ وہ مریضوں کا چیک اپ کرتے ہوئے ان کی فٹنس کا بھی جائزہ لیں۔
خیال رہے کہ امریکہ میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہارٹ اٹیک ہے جبکہ پاکستان میں 30 سے 40 فیصد اموات حرکت قلب بند ہونے کے باعث ہوتی ہیں۔ شفا ہسپتال کی تحقیق کے مطابق پاکستان میں سالانہ 2 لاکھ لوگ ہارٹ اٹیک کے باعث زندگی کی بازی ہارتے ہیں۔