خیرپور (لاہورنامہ) وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ میں امن و امان کی صورت حال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہے تو آئین میں گنجائش موجود ہے۔
این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے پیر کو گھوٹکی کا دورہ کیا ، بعد ازاں وہ خیرپور پہنچے جہاں انہوں نے سندھ میں امن وامان کی صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، قبائلی جھگڑوں کے باعث قتل عام ہو رہا ہے،سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہے تو آئین میں گنجائش ہے اب وفاق کو سنجیدگی سے رینجرز آپریشن پر غور کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں لا اینڈ آرڈر کا بریک ڈاؤن بہت ہوگیا ہے، کرپشن پر جو آواز اٹھاتا ہے انھیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، یہ سندھ کے عوام کی خدمت نہیں کر رہے ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سندھ کیلئے تاریخی پیکج کا اعلان کیا تھا،
وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ایک ماہ کے اندر کام ہوتا نظرآئے گا، پہلے مرحلے میں سندھ کے عوام کو گھروں کے قریب نادرا دفاتر کی سہولت دینگے اس کے علاوہ لوگوں کی آسانی کیلئے وراثت کے قانون میں تبدیلی کی گئی ہے کیونکہ وراثت کے مقدمات میں لوگوں کو سالوں دھکے کھانے پڑتے ہیں۔