لاہور(لاہورنامہ) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ ہم نے یونیورسٹیز سمیت تمام سر کاری اداروں میں سیاسی مداخلت کو ختم کر دیا ہے،یونیورسٹیز میں میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،
یونیورسٹیز سینیٹ کا سال میں کم ازکم 2بار لازمی اجلاس بلایا جائے ،وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب کی یونیورسٹیز میں اصلاحات لا رہے ہیں ۔ وہ ہفتے کے روز یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے 36ویں سینیٹ اجلاس کی صدارت اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اس موقعہ پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور پروفیسر ڈاکٹر منصور سروراورپرنسپل سیکرٹری ٹو گور نرپنجاب ڈاکٹر راشد منصور سمیت یونیورسٹی سینیٹ کے دیگر اراکین بھی شر یک ہوئے ۔اجلاس میں یونیورسٹی کے متعلق مختلف امور کی بھی منظور ی دی گئی اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور پروفیسر ڈاکٹر منصور سرور نے گور نر پنجاب کو کورونا سے بچائو کے لیے کیے جانیوالے اقدامات بارے میں بتایا ۔
اجلاس کے دوران گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور پروفیسر ڈاکٹر منصور سرور کو ہدایت کی ہے کہ سال میں کم ازکم 2بار یو نیورسٹی سینیٹ کا لازمی اجلاس بلایا جائے کیونکہ اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی کے بہت سے معاملات متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے طلبا کا تعلیمی نقصان ہوتا ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔
گور نر پنجاب نے کہا کہ یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں جتنی بھی خالی آسامیاں ہیں ان کوجلد ازجلد مکمل کیا جائے اور عارضی کی بجائے مستقل تقر ریاں کی جائیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی واضح کرچکا ہوں کہ ہم نے پنجاب کی تمام یونیورسٹیز میں مکمل طور پر میرٹ پر وائس چانسلرز لگائے ہیں اور وائس چانسلرز کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سفارشی کلچر کو جڑوں سے ختم کر یں اور صرف میرٹ پر ہی تقر ریاں کی جائیں ۔
اُنہوں نے کہا کہ جہاںپر بھی کوئی غیر قانونی کام ہوگا اسکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔میڈیا سے گفتگو کے دوران گور نرپنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ ہم نے یونیورسٹیز سمیت تمام سر کاری اداروں میں سیاسی مداخلت کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے کیونکہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے نہ صرف ادارے تباہ ہوتے ہیں بلکہ عوام کو بھی شدید نقصان ہوتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت اداروں کی مضبوطی کے لیے جو اقدامات کر رہی ہے ماضی میں ان کو کوئی مثال نہیں ملتی۔
اُنہوں نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی سے ہی پاکستان مضبوط ہوگا اور عوام کے مسائل بھی مکمل طور پر حل ہوں گے ۔