لاہور(لاہورنامہ) پنجاب اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے تین سال میں پنجاب کی ترقی کو ریورس گیئر لگا دیا ہے،
تین سال میں پنجاب کے ساتھ وہی تباہی ہورہی ہے جو 9 سال میں پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں کی،پنجاب کی کمزوری پاکستان کی کمزوری ہے،
پنجاب اور پاکستان سے محبت رکھنے والے جتنا جلد سمجھ جائیں بہتر ہوگا ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پنجاب کی معاشی و انتظامی اور زرعی کمزوری و پسماندگی کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان دشمنوں کو ہو گا ۔
پی ٹی آئی کے دور میں وفاق کے قابل تقسیم محاصل میں سے پنجاب کے حصے میں 11 فیصد کمی ہوئی ،مالی سال 2019-20 کے 1601 ارب کے مقابلے میں پنجاب کے لئے رواں مالی سال 2020-21 میں 1432 ارب مختص ہوئے ،
اس کٹوتی کے ساتھ ملنے والا بجٹ بھی پنجاب حکومت کی نااہلی کی بھینٹ چڑھ گیا اور اسے استعمال نہیں کیاجاسکا ۔مسلم لیگ (ن)کے دور میں پنجاب میں ریونیو وصولی میں121 فیصد اضافہ ہوا،
پانچ سال کے عرصے میں 142 ارب سے بڑھ کر ریونیو وصولی 315 ارب ہوئی،تین سال گزرنے کے باوجود پنجاب حکومت مالی سال 2018 کی ریونیو وصولی کے ہدف کے قریب بھی نہیں پہنچ سکی۔
پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال میں پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں 238 ارب روپے کی کمی کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ترقیاتی بجٹ میں 150 فیصد کا اضافہ ہوا، ہم اپنے پانچ سال میں 2220 ارب تک ترقیاتی بجٹ لے کر گئے.
پنجاب کی تاریخ میں سب سے زیادہ بجٹ ہمارے پانچ سال میں پہلی بار 1757 ارب روپے یعنی 80 فیصد پنجاب کی ترقی پر خرچ ہوا۔پی ٹی آئی تین سال میں جنوبی پنجاب کے لئے پراپگنڈہ کرنے کے سوا کچھ نہ کرسکی ۔
مالی سال 2017-18 میں 36 فیصد اضافے کے ساتھ جنوبی پنجاب کے لئے 228.6 ارب مختص ہوئے تھے ۔
مالی سال 2020-21 میں 117.95 ارب روپے جنوبی پنجاب کے لئے رکھے گئے ۔جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی 822 دستیاب آسامیوں میں سے232 پر تقرریاں ہوئی ہیں ۔
مسلم لیگ (ن)کے دور کے مختص کردہ بجٹ کو آدھا کرکے جنوبی پنجاب کیسے ترقی کرے گا؟،مسلم لیگ (ن)نے موٹر وے سے جنوبی پنجاب کو جوڑا، رحیم یار خان سے اسلام آباد تک سفر میں کمی آئی۔