لاہور(لاہورنامہ) آمدن سے زائد اثاثے کے کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ آصف کی درخواستِ ضمانت سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کا2 رکنی بینچ 16 جون کو درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔ خواجہ آصف نے ضمانت پر رہائی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ نیب نے اپنے جواب میں خواجہ آصف کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔
نیب نے خواجہ آصف کو 31دسمبر 2020کو گرفتار کیا تھا۔خواجہ آصف نے 27مارچ کو ضمانت پر رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔خواجہ آصف نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیالیگی رہنما کی درخواست ضمانت میں وفاقی حکومت اور نیب سمیت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ میں 29دسمبر کو اسلام آباد سے گرفتارکیا جبکہ نیب کوکیس کا ریکارڈ پہلے ہی فراہم کرچکے ہیں۔انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ نیب نے انکوائری کے شکایت کنندہ کا کوئی ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا۔
احتساب عدالت کے جج نے بھی نیب کے پاس تمام متعلقہ ریکارڈ ہونے کی آبزرویشن دی جبکہ الیکشن کمیشن اورایف بی آر کے پاس اثاثوں کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔خواجہ آصف نے استدعا کی کہ عدالت بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرے۔