اسلام آباد (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے متنازعہ الیکشن ترامیم متعارف کرا کے دراصل اگلے انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ بنایا ہے۔
شفاف الیکشن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مشاورت میں لے کر قوانین متعارف کروائے جائیں۔ موجودہ حکومت تاریخ کی نااہل حکومت ہے۔ بجٹ پر بحث کے دوران ہی پٹرول اور آٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔ بنک ٹرانزیکشن پر ٹیکس لگا کر حکومت نے دو دنوں میں ایک اور یوٹرن لے لیا۔
وزیر خزانہ نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ بجٹ میں بنکوں سے رقوم کی منتقلی پر فیس عائد نہیں کی جائے گی، مگر اب 25ہزار سے زائد کی ٹرانزیکشن پرکٹوتی چارجز عائد کر دیے گئے۔ قوم کی محنت کی کمائی کا 3.3ٹریلین ارب سود کی نظرہو جائے گا۔ مدینہ کی ریاست میں سود ختم کیا گیا تھا، مگر ہمارے حکمران اس ریاست کا نام لے کرسود کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے ابھی تک قوم سے کیا ہوا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعوی کیا گیا، مگر ڈھائی کروڑ نوجوان بے روزگار ہو گئے۔ کشمیریوں کے سفیر ہونے کا اعلان کیا، مگر مسئلہ مکمل طور پر سرد خانہ میں ڈال دیا۔ تینوں بڑی پارٹیاں آئی ایم ایف کی ایجنٹ ہیں۔ ہر کسی نے اپنے دور میں عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لیا اور عوام کو تکلیفیں دیں۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کرپشن فری پاکستان کے لیے اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
امیر جماعت اسلامی مرکزی اور صوبائی قائدین کے ہمراہ فیصل آباد کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ پریس کانفرنس سے قبل انھوں نے نورانی مسجد ڈی گرانڈ میں خطبہ جمعہ دیا اور بعدازاں الخدمت کرونا ٹیسٹ لیب کا افتتاح کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی فیصل آباد محبوب الزماں بٹ، الخدمت پاکستان کے صدر عبدالشکور اور سابق امیر فیصل آباد انجینئر عظیم رندھاوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔
امیرجماعت اور دیگر قائدین اپنے دورہ کے دوران فیصل آباد کے تاجروں، وکیلوں، طالب علموں، علما کرام اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں سے ملاقاتیں کریں گے اور شہر کے مسائل سے متعلق بریفنگ لیں گے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے اس عہدکا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی ماضی کی طرح عوامی مسائل کے حل کے لیے چوکوں، چوراہوں اور ایوانوں میں جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل کا واحد حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاد میں ہے جس کے لیے جماعت اسلامی کو پاکستان کے عوام کی بھرپور مدد درکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لدا ہوا ہے۔
عام آدمی کے مسائل جب کہ بنی گالہ میں بیٹھے لوگوں کے وسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے گزشتہ تین برسوں میں ملک میں غربت بڑھی اور مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آیا۔انھوں نے کہا کہ ملک کو اللہ تعالی نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ پاکستان گندم، گنا، دودھ اور لائیوسٹاک کا مرکز ہے، مگر ملک کا کسان بدحال ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام کے پرابلمز کا ذمہ دار وہ طبقہ ہے جو حکمرانوں کی شکل میں ملک پر قابض ہے۔
کشمیر کے مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا یا۔ بھارت مقبوضہ علاقے میں ہندوں کی آبادکاری کررہا ہے جو اسی رفتار میں جاری رہی تو اگلے دس سال میں کشمیر میں مسلم اکثریت اقلیت میں بدل جائے گی۔ ایک سوال کے جوا ب میں انھوں نے کہا کہ حکومتیں بنانے اور گرانے کا کام عوام کا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کو ملک کی سیکیورٹی پر توجہ دینی چاہیے اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت سے آزاد کرانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو بھی اسٹیبلشمنٹ کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کام کریں۔