اسلام آباد(لاہورنامہ ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 28 پیسے کمی کی منظوری دے دی۔
منگل کو نیپرا نے مئی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 12 پیسے سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کی، جس میں نیپرا نے مہنگے پاور پلانٹس سے پیداوار پر سوال اٹھاتے ہوئے نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن(این پی سی سی) حکام سے پوچھا کہ مئی میں فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی پیدا کیوں کی؟۔
این پی سی سی حکام نے جواب دیا کہ مائع گیس(ایل این جی) کی کم دستیابی کے باعث ایسا کرنا پڑا، مئی میں یومیہ 140 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا رہا۔ چیئرمین نیپرا نے ان سے کہا کہ ناقص سسٹم اور سستے پلانٹس کو استعداد سے کم چلانے سے بھی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا،
سسٹم میں نقائص کو دور کرنا این ٹی ڈی سی کی ذمہ داری ہے، آپ کی وجہ سے پورا پاکستان کیوں متاثر ہو؟۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اٹھائیس پیسے کمی کی منظوری دے دی جس سے نہ صرف صارفین کو آئندہ ماہ کے بلز میں تین ارب ساٹھ کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔
اس فیصلے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔ بجلی کے ترسیلی نظام میں خرابیوں پر چیئرمین نیپرا نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاورپلانٹس لگاتے وقت این ٹی ڈی سی سویا ہواتھا، این ٹی ڈی سی نے جب حکومت پاور پلانٹس لگارہی تھی تو اس وقت ترسیلی نظام کی طرف توجہ کیوں نہیں دلائی، جتنے پیسے مہنگے پلانٹس چلانے پر لگائے گئے اس سے کہیں کم رقم سے سسٹم کی خرابیاں دورہوجاتیں۔