لاہور(لاہورنامہ) معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ہر ضلع میں نئی یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لا رہی ہے، اب تک 6 یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کی اہمیت کے پیش نظر آئندہ بجٹ میں 15 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کئے گے جو کہ پچھلے سال کی نسبت 285 فیصد زیادہ ہیں، مزید پنجاب کے 8 اضلاع اٹک، گوجرانوالہ، راجن پور، پاکپتن، حافظ آباد، بھکر، لیہ اور سیالکوٹ میں نئی یونیورسٹیوں کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے،
آئندہ مالی سال میں 7 یونیورسٹیاں قائم کرنے کی تجویز ہے جو بہاولنگر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، مظفر گڑھ، ڈی جی خان، قصور اور شیخوپورہ میں قائم کی جائیں گی۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف اپلائیڈ انجینئرنگ اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی سیالکوٹ کے قیام کے لیے 16 ارب 60 کروڑ روپے، یونیورسٹی آف ڈی جی خان کے لیے 2 ارب روپے، گوجرانوالہ یونیورسٹی کے لئے 3 ارب روپے،
بابا فرید یونیورسٹی پاکپتن کے قیام کے لیے 2 ارب روپے، اٹک یونیورسٹی کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ایمرسن یونیورسٹی کیلئے 50 کروڑ روپے، حافظ آباد یونیورسٹی کیلئے ایک ارب انڈس یونیورسٹی راجن پور کے لئے ایک ارب، حافظ آباد یونیورسٹی کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،
سیالکوٹ میں عالمی معیار کی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی 17 ارب روپے کی لاگت سے قائم کی جا رہی ہے، 86 نئے کالجز قائم کرنے کی تجویز ہے۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ عثمان خان بزدار کی خصوصی توجہ سے رواں سال ذہین اور مستحق طالب علموں کے لئے رحمت اللعالمین سکالر شپ کا آغاز کر دیا گیا تھا، اس مد میں 83 کروڑ 40 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں جس سے سالانہ پندرہ ہزار طلبہ و طالبات مستفید ہو سکیں گے۔