اسلام آ باد (لاہورنامہ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہم پاک چین دوستی کے دشمنوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے، پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے اور اس پر کسی قسم کا فرق نہیں پڑسکتا،
چین کے وزیر داخلہ نے چینی صدر کی ہدایت پر مجھ سے رابطہ کیا،میں نے وزیر اعظم کی ہدایت اور پاکستانی حکومت اور قوم کے جذبات کو ان تک پہنچایا ہے، وزیر اعظم کے ساتھ افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات کے حوالے سے وزارت خارجہ بہتر بریفنگ دے گا،
پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے، ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو،جعلی پاس پورٹ جاری کرنے میں ملوث 8 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کو نکالنے کے لیے خصوصی وقت دیا جائے گا ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کے سیکیورٹی وزیر سے ٹیلیفونک گفتگو کی، ان سے اظہار تعزیت کی، چین ہمارا لازوال دوست ہے، چین کی دوستی پر ہمیں فخر ہے، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل چین جائیں گے، چینی شہریوں کی سیکیورٹی بڑھائی جائے گی،
چین کے 15رکنی وفد نے سیکیورٹی اداروں کے ہمراہ جائے حادثہ کا معائنہ کیا ہے، اس حادثہ میں ملوث عناصر سی پیک کے دشمنوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، پاک چین دوستی لازوال ہے اس میں کوئی فرق نہیں آ سکتا، یہ دوستی حالات و واقعات سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا داعی ہے، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے، پاکستان کی بھرپور کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ وزیرداخلہ شیخ رشید نے جعلی شناختی کارڈ ز کے حوالے سے کہا کہ جعلی شناختی بنانے والے آٹھ اہلکاروں کو گرفتار انیس کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے،
جن غیر ملکیوں کا ویزہ ختم ہو گا ان کو واپس بھیجنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ، آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی، آزاد کشمیر حکومت نے جتنی سکیورٹی مانگی ہم نے فراہم کی، مزید مانگیں گے تو ہم وہ بھی فراہم کریں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ بس حادثے کے حوالے سے پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیوں سمیت دیگر اداروں کے ہمراہ تحقیقات کی جا رہی ہیں، پندرہ رکنی چینی وفد بھی اس تحقیقات میں شامل ہے،ملک دشمن عناصر نے کوئٹہ میں بھی ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی جو کامیاب نہ ہوئی،ذمہ دار افراد کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے، چینی شہریوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ، بھارت بھول گیا ہے کہ یہ 1979کا پاکستان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی زمین کو کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، کوئی بھی سپر پاور پاکستان کو بائی پاس نہیں کر سکتی، پر امن افغانستان کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔