اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر اعظم کے نمائندے خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی مولانا طاہر اشرفی نے کہاہے کہ جس کو ہمارا آئین اچھا نہیں لگتا وہ کسی اور ملک چلاجائے ،
ملکی مسلم و غیر مسلم قیادت نے پیغام پاکستان ترتیب دیا ،جبری شادی کا اسلام میں کوئی جگہ نہیں،دوسرے کی حق تلفی نہ کرنا پیغام پاکستان ہے،فوج ہمارے ماتھے کا جھومر ہے ۔
کسی شخص سے اس کا مذہب چھینے کی اجازت نہیں،پاکستان میں مسلمان اکثریت ہے لیکن ملک سب نے مل کر بنایا،ایک قوت مفادات کے لیے دین کا نام استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دوسری قوت دین کا نام آزادی کے لیے بدنام کرتی ہے،جس کو ہمارا آئین اچھا نہیں لگتا، وہ کسی اور ملک میں چلا جائے،مکہ، مدینہ، ویٹیکن، پاسپورٹ کے بغیر نہیں جاسکتے ،ملکی مسلم و غیر مسلم قیادت نے پیغام پاکستان ترتیب دیا ،دوسرے کی حق تلفی نہ کرنا پیغام پاکستان ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پیغام پاکستان آئین کے بعد سب سے اہم ہے،ہماری ریاست کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں،عوام اور افواج کو ایک دوسرے سے لڑانا چاہتی ہے،فوج ہمارے ماتھے کا جھومر ہے ،مذہبی طبقہ فائر بریگیڈ کا کام دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں رابطوں اور ضابطوں کی ضرورت ہے،اس ملک میں 8 ماہ سے مذہبی فساد نہیں ہوا،کہا جاتا تھا کہ توہین رسالت کا غلط استعمال ہوتا ہے،ہندو کو زبردستی اپنے خدا کے خلاف بات کروانے والے شخص کو سزا ہوگی،
اسلام آباد میں نور قتل پر ہم زخمی ہیں،نور کا نہیں معاشرے کا گلا کاٹا گیا ہے،معاشرے کو بدلنا ہوگا، کس نے طے کیا کہ خاوند جو مرضی کرے،عور سسکتی رہتی ہے کہ چپ ہی رہو گی سننے والا کوئی نہیں،جبری شادی کا اسلام میں کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیٹیوں کو باندھو نہیں یہ جانور نہیں، ان سے پوچھو،جبری شادی اور جبری تبدیلی مذہب اسلام نہیں،نظریاتی کونسل سے 2 بار استعفیٰ دیا۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے مجھ سے استعفیٰ کی وجہ پوچھی،اس دور میں ماضی سے بہت اچھا کام ہورہا ہے،گھریلو تشدد بل کا قانون ہے، اسلام سب سے بڑا بہنوں بیٹیوں کا محافظ ہے،اسلام بہنوں بیٹیوں کو زبح کرنے کا حق نہیں کہتا،8 ماہ میں عرب اسلامی دنیا تعلقات میں آگے بڑھ رہا ہے،ہر ملک کے ساتھ آزاد پالیسی کے ساتھ آگے جانا چاہتے ہیں،پاکستانیوں کی سعودی عرب سفر پر وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے بات کی ہے۔
پروفیسر قبلہ ایاز نے کہاکہ پیغام پاکستان اور غیر مسلم کمیونٹی، اس پر ہم ایک ماڈل ریاست ہیں،ہم لوگوں نے آپ کو درست پیش کرنے کی کوشش نہ کی۔ انہوں نے کہاکہ آئین پاکستان پر سیکولر قیادت کے دستخط ہیں،ملکی مذہبی قیادت نے بھی اس آیی پر دستخط کیے،اس آئین پر پوری قوم نے اتفاق کیا،آئین پاکستان میں غیر مسلموں کے حقوق بھی ہیں،
آئین میں کسی بھی زبردستی تبدیلی کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2017 میں پیغام پاکستان میں خودکش حملوں کو غلط کہا،رابطوں میں کچھ کمزوریاں ہیں، اس پر کام کریں،افسوس بین الاقوامی میڈیا ہمارے اقدامات کو نہیں دیکھ رہے ہیں،اسلامی نظریاتی کونسل نے مندر کا مسئلہ حل کیا،اس پر ہندو پنجائیت نے بھی حمایت کی۔