لاہور( لاہورنامہ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ جمشید اقبال چیمہ نے کہاہے کہ گزشتہ سال کپاس کی 57لاکھ بیلز کی پیداوار ہوئی جبکہ امسال ہم 95لاکھ سے ایک کرور بیلز کا ہدف ہے ،
گزشتہ سال سندھ کی وجہ سے کپاس کی پیداوار کم رہی تھی ، سندھ میں46لاکھ بیلز کا ہدف تھا لیکن صرف18لاکھ بیلز حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال سندھ اور پنجاب دونوں کی کپاس کی فصل بہت بہتر ہے اور قوی امید ہے کہ ہم اپنے مقررہ ہدف کو بآسانی حاصل کر لیں گے۔
زرعی معیشت میں 1100ارب روپے منتقل ہوئے ہیں جس سے کسان کی آمدن میں تاریخی اضافہ ہوا۔ حکومت نے 4.5 ارب روپے اس مقصد کے لئے رکھے ہیں کہ کپاس کے نرخ اگر 5000 روپے فی من سے نیچے آنے لگیں تو ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان مداخلت کر کے خود خریداری کر لے،اس کے علاوہ کسان کو فی ایکڑ 3900 روپے کاٹن پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سیزن میں تمام بڑے ڈیمزاور جو نئے چھوٹے ڈیمز بنائے گئے تھے وہ بھر گئے ہیں اور ہم پانی کے ایک قطرے کا اپنی زراعت کے لئے بہترین طریقے سے استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان سب سے سستا ملک ہے ، ملک میں گھی اور چینی کے علاوہ پیٹرول ڈیزل اور کھانے پینے کی اشیا ء اور بجلی سستی ہے، مہنگائی پر مزید قابو پانے کیلئے سبسڈی فراہم کی جارہی ہے.