اسلام آباد (لاہورنامہ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ نہ اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر کسی کو مداخلت کرنے دیں گے، یہ وہ نعرہ ہے جو عمران خان نے لگایا جس میں امتحان کے علاوہ پابندیاں اور دشواریاں ہیں،
صوبہ قندھار کے قائم مقام گورنر نے افغانستان سے چمن بارڈر کھول دیا ہے ، اب تک ہماری جانب سے بھی ٹریفک چلنا شروع ہوگئی ،پاکستان میں افغان بارڈر پر 96 فیصد اور ایران بارڈر پر 48 فیصد باڑ لگ چکی ہے،این سی او سی کے پروٹوکولز پر عمل کرتے ہوئے شناختی کارڈ پر لوگ وہاں سے گزریں گے،
راولپنڈی کو کورونا کے سلسلے میں جمعہ اور اتوار کی چھٹی قبول نہیں ،اپوزیشن کا جو دل کرتا ہے وہ کرلے، عمران خان ٹکا کر 5 سال کی مدت مکمل کرے گا،بلاول بھٹو جس دن سے پیدا ہوا وہ عدم اعتماد پر چل رہا ہے اسے کچھ سمجھ ہی نہیں آرہی۔
وہ بدھ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج افغانستان کے صوبہ قندھار کے قائم مقام گورنر نے افغانستان سے چمن بارڈر کھول دیا ہے اور اب تک ہماری جانب سے بھی ٹریفک چلنا شروع ہوگئی ہوگی تاہم ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘سچ بتاؤں تو مجھے ابھی معلوم نہیں کہ چمن بارڈر کے حوالے سے کیا طے ہوا ہے .
لیکن پاکستان میں افغان بارڈر پر 96 فیصد اور ایران بارڈر پر 48 فیصد باڑ لگ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے پروٹوکولز پر عمل کرتے ہوئے شناختی کارڈ پر لوگ وہاں سے گزریں گے۔انہوں نے کہاکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کووِڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں اس لیے ہمیں بہت سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا جو دل کرتا ہے وہ کرلے، میں اپوزیشن کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہاتھ آسمان پر لے جاؤ، پاؤں زمین پر لے آؤ، خلا میں لٹکو لیکن عمران خان ٹکا کر 5 سال کی مدت مکمل کرے گا۔وزیر داخلہ نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئین اور جمہوریت کے دائرے میں رہتے ہوئے جو سرگرمی کرنا چاہیں اس کی اجازت ہے۔انہوںنے کہاکہ میرا مفت مشورہ ان کے لیے یہ ہے کہ اس خطے میں بین الاقوامی سیاست ہونے جارہی ہے.
یہاں مقامی سیاست کی گنجائش نہیں ہے، بات جلسے جلوسوں سے آگے بڑھنے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کی معیشت کا کھڑا ہونا اور دنیا میں ان اصولوں پر زندہ رہنا کہ نہ اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر کسی کو مداخلت کرنے دیں گے، یہ وہ نعرہ ہے جو عمران خان نے لگایا جس میں امتحان کے علاوہ پابندیاں اور دشواریاں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جس دن سے پیدا ہوا وہ عدم اعتماد پر چل رہا ہے اسے کچھ سمجھ ہی نہیں آرہی۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ یہ تو کہہ رہے تھے کہ گزشتہ دسمبر میں حکومت چلی جائے گی لیکن اگلے دسمبر میں بھی آپ آئیں گے اور اگلے بجٹ میں بھی عمران خان کو پائیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جمع کروائی گئی میڈیکل رپورٹ کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہا کہ میری جانب سے نواز شریف فارغ ہے باقی مجھے علم نہیں کہ عدالت کیا فیصلہ کرتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کی اجازت ملنے کے بعد کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں جائیں یہ پچھلا دور نہیں ہے کہ ایک لاکھ ممنوعہ اسلحہ جاری ہوگیا،
اس میں قواعد و ضوابط، ٹیکس کی ادائیگی اور افراد کے معیار کو دیکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو کلاشنکوف چاہیے جب تک میں وزیر داخلہ ہوں صرف میرٹ پر کلاشنکوف کی اجازت دوں گا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی فورسز سرحد پر چوکس ہیں، ملک کے اندر خلفشار انتشار پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات کا خطرہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے نادرا سے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لینے کے لیے روزانہ 2 لاکھ افراد آرہے ہیں میری درخواست ہے کہ ایک لاکھ افراد آئیں۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر داخلہ میرے پاس بارڈر مینجمنٹ ہے، بارڈر سے کوئی مہاجر نہیں آرہا، سب صورتحال ٹھیک ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف بھی 16 فروری کے بعد سے فارغ ہو چکے ہیں، ان کاپاسپورٹ کینسل ہوچکا ہے،شہباز شریف نے ای سی ایل سے ان کا نام نکالنے کی اپیل بھی نہیں کی۔