کراچی (لاہورنامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کراچی کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، تقریر کرتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے ،
انہوں نے کہ اکماو شہر کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک ہورہا ہے ،اللہ تعالی سے دعا ہے کہ میرے مرنے سے پہلے کراچی شہر بدل جائے،اس شہر کی خوشحالی کے بغیر پاکستان خوشحال نہیں ہوگا ،نوازشریف کی قیادت میں اللہ تعالی نے آئندہ الیکشن میں موقع ملا تو کراچی کی قسمت بدل دیں گے ،
یہاں کے مسائل اور شہریوں کو درپیش مشکلات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے ، کسان کی خوشحالی کے بغیر ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر نہیں چلایاجاسکتا،نوازشریف کی قیادت میں ہم نے کسانوں کو اربوں روپے کا پیکج دیاگی،کسان کے لئے امدادی قیمت بڑھائی ،نوازشریف کے دور میں وفاق اور پنجاب نے سبسڈی کی رقم دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کسان متحدہ محاذ سندھ بلوچستان کے وفد نے ملاقات کی ۔جس میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کسان کی خوشحالی کے بغیر ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر نہیں چلایاجاسکتا ،کسان غریب اور مشکلات کا شکار رہے اور ملک ترقی کرجائے، ایسا نہیں ہوسکتا ،نوازشریف کی قیادت میں ہم نے کسانوںاور زراعت کے لئے ٹھوس، حقیقت پسندانہ اور عملی اقدامات کئے ،زرعی ٹیوب ویل چلانے کے لئے بجلی اور کھادوں پر خصوصی سبسڈی، پہلی بار بلاسود قرض دئیے ،
وزیراعظم نوازشریف کے دور میں اربوں روپے کا پیکج دیاگیا۔ انہوں نے کہا کسان کے لئے امدادی قیمت بڑھائی ،نوازشریف کے دور میں وفاق اور پنجاب نے سبسڈی کی رقم دی لیکن فائدہ پورے ملک کے کسانوں کو ہوا ،ہمارے دور کے اقدامات کے نتیجے میں کسان خوشحال ہوا، زراعت کو ترقی ملی، ریکارڈ فصلیں ہوئیں ،موجودہ حکومت نے زرعی ٹیوب ویل پر 5 روپے35 پیسے فی یونٹ بجلی 15 روپے کردی ،ڈیپ، کھادوں، کیڑے مار ادویات کی قیمتیں دوگنا ہوگئیں،
ٹریکٹرز اور دیگر متعلقہ سازوسامان کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ،زراعت اور زعی اشیائکی قیمتوں میں اضافہ کرکے کسان اور زراعت کے ساتھ زیادتی کی گئی ،آج ملک میں مہنگائی کا سونامی ہے، شہروں سے زیادہ دیہات میں مہنگائی ہے ،ملک کی 75 فیصد آبادی دیہات میں رہتی ہے، زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے ،زراعت کو ترقی دیئے بغیر ملکی معیشت طاقتور اور توانا نہیں ہوسکتی ،کتنے دکھ کی بات ہے کہ ایک زرعی ملک ہوکر ہمیں آج گندم اور چینی باہر سے منگوانی پڑ رہی ہے ،ایک زرعی ملک ہوکر بھی پاکستان میں آٹا 35 روپے سے 100 اور چینی 52 روپے سے 110 روپے پر فروخت ہورہی ہے ،
معیشت کی طرح ملکی زراعت کے لئے بھی موجودہ حکومت کے 3 سال تباہ کن ثابت ہوئے ہیں ،کسانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے مسائل پر بھرپور آواز بلند کریں گے، حکمرانوں کو 3 سال سے جگانے کی کوشش کررہے ہیں ،کسان متحدہ محاذ کے وفد میں شامل افراد نے حکومت کی پالیسیوں، کسانوں اور زراعت کو درپیش مسائل پر شکایات کے انبار لگادئیے ،شہبازشریف نے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ آپ کی مشکلات کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گے ۔