لاہور (لاہورنامہ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی کو منظم کریں گے، آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے، انتخابات 2021-22 میں ہو سکتے ہیں، نون لیگی اجلاس میں کسی کے آنے یا نہ آنے کا مسئلہ بنا دیا گیا ہے،
مخالفین سمجھتے ہیں کہ غلط باتیں پھیلا کرپارٹی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، سیاسی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ فلاں اجلاسوں میں آرہا ہے اور فلاں نہیں آرہا، کل کے اجلاس میں پوری پارٹی قیادت موجود تھی۔منگل کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز مسلم لیگ نون کا مستقبل ہے،
مریم نواز نے پارٹی کیلئے مشکلات برداشت کیں، پارٹی کے بیانیے کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون میں کوئی کسی کے خلاف بات نہیں کرتا،اگر کسی نے کبھی کسی کے خلاف بات کی اور بعد میں اصلاح کرلی تو اس کو ہدف تنقید نہیں بنانا چاہیے بلکہ تسلیم کرنا چاہیے،سیاسی جماعتوں میں چھوٹی موٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں جاوید لطیف کو نوٹس پارٹی نے دیا،نوٹس پارٹی قائد اور صدرنون لیگ کی رضامندی سے جاری کیا جاتا ہے، میاں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی پارٹی میں اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کہتا ہوں کہ عمران خان سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ہے، ملک کی یہ صورتحال بھی اسی کٹھ پتلی کی وجہ سے ہے،
ان کا حال یہ ہے کہ ایک کرکٹ سیریز بھی نہیں کرا سکتے، وزیراعظم بات کرتے ہیں اور ان کی بات مانی نہیں جاتی، حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہے،خود کہتے ہیں کہ جوبائیڈن فون نہیں کرتا،کشمیر کومودی کی جھولی میں ڈال دیا ہے، افغان کے مامے بنتے ہیں اور افغانستان کے حوالے سے قومی سلامتی کے اجلاس میں آپ کو کوئی بٹھاتا نہیں ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پٹرول123 پر پہنچ گیا ہے،اگر ووٹ کو عزت دی جاتی تو یہ نہ ہوتا،وفاقی وزراء الیکشن کمیشن کو گالیاں دے رہے ہیں،شفاف انتخابات ہونے چاہئیں، ووٹ کی عزت ہی پاکستان کا مستقبل ہے۔