لاہور:چیئرمین سینیٹ محمد اسد علی خان جونیجو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویزکا اجلاس منگل کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں منعقد ہوا۔ جس میں سینیٹر بریگیڈیئر (ر) جان کینتھ ولیمز اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز آفتاب اکبر سمیت دیگر ریلوے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ریلوے افسران کی طرف سے ریلوے ورکشاپس کی کارکردگی، پروڈکٹویٹی اور فنکشننگ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان ریلویز کے پاس 468 لوکو موٹیوز،1114 مسافر کوچز، 16146 فریٹ ویگنز، 527 ریلوے اسٹیشن، 13679 برجز اور 6 ڈرائی پورٹس ہیں۔
علاوہ ازیں روزانہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد 12 اور مسافر ٹرینوں کی تعداد 134 ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ ریلویز کے پاس 17 دن کا تیل سٹاک ہوتا ہے نیز ریلوے کی سلیپر فیکٹریوں کی تعداد 4 جبکہ ریلوے اراضی 167690 ایکڑ ہے۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹ محمد اسد علی خان جونیجو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ریلوے ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جسے کسی بھی حال میں کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان ریلویز کی مزید بہتری میں مدد دے گا، قائمہ کمیٹی ریلوے کا سپورٹنگ یونٹ ہے، کوشش کریں گے کہ ریلوے کو اپنی اصل پوزیشن میں لایا جائے اس لئے اس کے مسائل حل کرنے کے لئے اگر ضرورت پڑی تو پارلیمینٹ کی سطح پر جائیں گے لہذا یہ خوش آئند بات ہے کہ ریلوے خود یہ صلاحیت رکھتا ہے کہ وہ اپنی ضروریات پوری کر سکے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے اجلاس میں ریلوے کی طرف سے کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ کوئلے کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے دوران ماحولیاتی مسائل کو بھی مدنظر رکھا جائے اور کنٹریکٹرز کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے جبکہ ریلوے اپنے ایس او پیز میں اس معاملہ کو شامل کرے۔ بعدازاں قائمہ کمیٹی کے ارکان نے ریلوے افسران کے ہمراہ ریلوے کی ورکشاپ کا بھی دورہ کیا اور ورکنگ کا جائزہ لیا۔