جنرل ہسپتال

جنرل ہسپتال کے گائنی آؤٹ ڈور میں خواتین کیلئے کورونا ویکسی نیشن کاؤنٹر کا قیام

لاہور (لاہورنامہ) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے کہا ہے کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد ہیں اور اُن کی صحت کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ خواتین صرف اپنی ہی نہیں بلکہ پورے خاندان کی صحت کی ضامن ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماں صحت مند ہو گی تو پیداہونے والے بچے بھی توانا اور ہر قسم کی معذوری سے مبراہوں گے جو صحت مند معاشرے کی تشکیل کا بنیادی ستون ہے اور ہسپتالوں میں اسی مقصد کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال کے گائنی آؤٹ ڈور میں مریض خواتین کی سہولت کے لئے قائم ہونے والے ویکسی نیشن کاؤنٹر کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہیلتھ ویژن کی روشنی میں مریضوں کو بہتر طبی سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں اور حکومت نے اس ضمن میں وافر فنڈز مختص کیے ہیں جبکہ نئے ہسپتالوں کی تعمیر سے عوام کو بہت بڑا ریلیف حاصل ہوگا۔

پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہنا تھا کہ گائنی آؤٹ ڈور میں روزانہ300کے لگ بھگ خواتین علاج معالجے کی غرض سے جنرل ہسپتال آتی ہیں جن کے لئے ویکسی نیشن کا الگ انتظام کیا گیا ہے تاکہ بغیر کسی دشواری کے ان خواتین کو کورونا کے خلاف ویکسی نیٹ کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایل جی ایچ انتظامیہ کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ آنے والے مریضوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات مہیا کی جا ئیں اور صحت عامہ کو بھی بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔

پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کورونا پر موثرطور پرقابو پانے کیلئے کوشش کی جا رہی ہے اور اسی امر کو یقینی بنانے کے لئے گائنی آؤٹ ڈور میں ویکسی نیشن کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جنرل ہسپتال میں شہریوں کے لئے قائم ویکسی نیشن کاؤنٹر 24گھنٹے کھلا ہے اور لوگ اس سہولت سے بھرپور طور پر مستفید ہو رہے ہیں جبکہ گائنی آؤٹ ڈور میں قائم خواتین کا خصوصی کاؤنٹر سہ پہر ساڑھے4بجے تک کھلا رہے گا۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریاض حفیظ، ڈاکٹر آصف جاوید،ڈاکٹر ثمینہ توفیق،ڈاکٹر عبدالعزیز، ڈاکٹر شبنم، نرسنگ سپرنٹنڈنٹ رقیہ بانو، عارفہ رحمان و دیگر بھی موجود تھے۔