لاہور (لاہورنامہ)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ لاہور پاکستان کا دل اور معاشی سرگرمیوں کا اہم مرکز ہے۔ لاہورکی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔
ہماری حکومت نے لاہورکے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں روپے مختص کیے ہیں۔ لاہور شہر میں انفرا سٹرکچر کے میگا پراجیکٹس شروع کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہکام چوک، گلاب دیوی ہسپتال انڈرپاس اور شیرانوالاگیٹ اوورہیڈ کے منصوبوں کی تکمیل سے لاہور کے شہریوں کو آمدورفت کی بے پناہ سہولتیں میسر آئیں گی۔
لاہورشہر کی ضروریات کے مطابق منصوبے بنائے گئے ہیں۔ذاتی نمودونمائش کے منصوبوں کی جگہ عوامی ترجیحات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ 560ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی پروگرام سے ہر ضلع میں خوشحالی آئے گی۔ترقیاتی پروگرام تیار کرتے وقت منتخب نمائندوں سے مشاورت کی گئی۔ ترقیاتی بجٹ میں ایک سال میں 66فیصدکا غیر معمولی اضافہ بلاشبہ ہماری ترقیاتی ترجیحات کا آئینہ دار ہے۔ ماضی میں کاغذات میں ترقی ہوتی رہی اورعوام ترقی کیلئے ترستے رہے۔
سابق حکمران غلط پالیسیوں اورنمائشی منصوبوں سے صوبے کادیوالیہ کر چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 2018ء میں تباہ حال معیشت ملی۔صوبے میں معاشی استحکام کیلئے مشکل فیصلے کیے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔الحمدللہ آج پنجاب معاشی طورپر مضبوط اورآگے بڑھ رہا ہے۔یہ ترقیاتی پروگرام صوبے کی ترقی، معیشت کے استحکام اور عوام کی خوشحالی کا ضامن ہے۔ترقیاتی پروگرام کے ثمرات پنجاب کے کونے کونے تک پہنچیں گے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن انتظامی اقدام اٹھائے گی۔ عوام کے حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ یقینی بنائیں گے۔اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صوبے کے عوام کا مفادبے حد عزیز ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اہم ایشوہے،پرائس کنٹرول کے لئے موثر کارروائی کی جائے۔چینی کی مقررہ نرخ پر دستیابی یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ بھرپور کاوشیں کرے۔
کسی کو عام آدمی کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ضرورت کی اشیاء مقررہ نرخ پر ملنی چاہیئے۔ گراں فروشوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے۔صوبے میں آٹے سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئے تمام انتظامی اقدامات اٹھائیں گے-انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی والے اضلاع کی انتظامیہ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اورخراب کارکردگی پر بازپرس ہوگی۔