اسلام آباد (لاہورنامہ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔
بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے، حکومت اور اس کے اتحادی اس ایوان سے جن قوانین کو منظور کرانا چاہتے ہیں، اس کا سب سے بڑا بوجھ اسپیکر کے کندھوں پر ہے.
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو 14 نومبر کو خط لکھا. بِلز پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ہماری تجاویز پر غور کے بجائے 16 گھنٹے قبل مشترکہ اجلاس کا نوٹس ملا ہے :
کیا اس طریقے سے قومی اہمیت کے معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہوتا ہے؟:
آج ہونے والی قانون سازی پر پاکستان کی تاریخ آپ کو یاد کرانا چاہتا ہوں:
انتخابی اصلاحات پر جس طرح قانون سازی کی جارہی ہے، اس کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی.
اہم قانون سازی پر ایسا ایڈہاک سیشن نہیں بلایا جا سکتا، اسپیکر صاحب آپ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس اجلاس کو موخر کریں اور اپوزیشن سے مشاورت کریں۔جواب میں اسپیکر نے کہا کہ میں کوئی کام آئین وقانون کیخلاف نہیں کروں گا، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر صاحب اگر آپ اپنی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیں تو آپ کو کندھوں پر بٹھائیں گے۔