لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کیلئے پچاس فیصد ملازمین کوگھرسے کام کرنے کا حکم

لاہور( لاہورنامہ)لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے نجی اداروں کے 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دیدیا ۔

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے شہری فاروق کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے شیراز ذکا ء ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔فاضل عدالت نے نجی اداروں کے 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پنجاب حکومت فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ لاہور، گوجرنوالہ سمیت دیگر اضلاع سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کی جائے اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔دوران سماعت ڈائریکٹر جنرل محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران بھی عدالت میں موجود تھے ۔ فوکل پرسن سید کمال حیدر نے جوڈیشل واٹرکمیشن کی جانب سے 5 صفحات پر مشتمل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی ۔

ہائیکورٹ میں جوڈیشل واٹرمالیاتی کمیشن کی جانب سے سکول بند کرنے کی سفارش کی گئی تاہم ہائیکورٹ نے تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ ہائیکورٹ میں اسموگ ایمرجنسی پلان پیش کردیا گیا جبکہ عدالت نے ٹریفک پلان طلب کرلیا۔عدالت نے ٹریفک ایمرجنسی لائن قائم کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ ٹریفک ایمرجنسی کے لئے کالنگ لائن قائم کی جائے تاکہ ایمرجنسی نمبر پر شدید ٹریفک جام کی شکایت کی جاسکے۔