لاہور(لاہورنامہ)تاجر رہنما وانجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار) لاہورکے سینئر نائب صدر راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ قومی ادارہ پاکستان سٹیل ملز کو خسارہ سے نکال کر منافع بخش بنایا جائے۔
موجودہ حکومت کے 3سالہ دور حکومت میں پاکستان سٹیل ملز کا خسارہ 45.8 ارب روپے تک پہنچنا تشویشناک ہے۔پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کیلئے روس، چین کے ساتھ ساتھ کورین کمپنی نے دلچسپی ظاہر کی ہے لیکن حکومت ابھی تک فوری فیصلہ کرنے سے قاصر ہے جس کے باعث سٹیل ملز کے خسارے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے.
انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ملز کو چلایا جائے اور پاکستان سٹیل ملز کی پیداواری صلاحیت کو 10لاکھ سے بڑھا کر30لاکھ ٹن کیا جائے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان سٹیل ملز کو چلانے سے پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار ایک ملین سے تین ملین ٹن ہوجائے گی۔
اور پاکستان سٹیل ملز اس کمپنی کی ہولڈنگ کمنی کی طور پر موجود رہے گی۔راجہ وسیم حسن نے کہاکہ قائمہ کمیٹی بر ائے صنعت و تجارت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان سٹیل ملز کے نقصانات230ارب سے تجاوز کرگئے ہیں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سٹیل ملز کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بحالی سے ان نقصانات کا ازالہ اور نقصان کا خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان سٹیل ملز ملک میں ہالٹ رالڈکوائل اور سلیب بنانے والا واحد ادارہ ہے جو عرصہ دراز سے بند پڑا ہے جس کی بحالی ملک کیلئے از حد ضروری ہے تاکہ ملک سٹیل کی پیداوار میں خودکفیل ہوسکے گا پاکستان سٹیل ملز قومی ادارہ، اس کی بحالی سے ملک کی لوہے کی ضروریات پوری ہونگی۔