لاہور (لاہورنامہ)نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام قیام پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں تحریک پاکستان کے کارکنان کی زیر نگرانی تین روزہ عظیم الشان ایجوکیشن ایکسپو اینڈ بک فیئر کا آغاز ہو گیا ۔
ایوان قائداعظمؒ‘ جوہر ٹاﺅن لاہور میں منعقدہ اس ایکسپو کا افتتاح صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال ، صوبائی وزیر جنگلات محمد سبطین خان اور وائس چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے فیتہ کاٹ کر کیا۔اس موقع پر سابق چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، سابق صوبائی وزیر تعلیم میاں عمران مسعود، چیئرمین مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ خالد محمود، ڈائریکٹر مجلس ترقی ادب لاہور منصور آفاق، ممتاز سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہناز رفیع،پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق، بیگم خالدہ جمیل اور سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید بھی موجود تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر جنگلات محمد سبطین خان نے کہا کہ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے اس میگا ایونٹ کو قائداعظمؒ کے نام منسوب کر کے ایک احسن روایت کا آغاز کیا ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ یہ ایجوکیشن ایکسپو اینڈ بک فیئر کتب بینی کے فروغ میں موثر کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا کتاب سے ناطہ ختم ہو رہا ہے جسے ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ نبی کریم کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے۔ اس سے علم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ علم کے ذریعے ہی شعور و آگہی پیدا ہوتی ہے۔
ایک وقت تھا لاہور علمی وادبی محفلوں کا گڑھ ہوا کرتا تھا لیکن جدید ذرائع ابلاغ نے ہمیں کتاب سے دور کر دیا ہے۔ ایسے میں ہمیں کتاب کی اہمیت کو جاننا اور نسلِ نو کو بھی اس طرف راغب کرنا ہوگا۔ہمیں کتاب کے ساتھ جڑے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر رونما ہونیوالی ماحولیواتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے چاہئیں۔ ہر شہری اپنے گھر میں کم از کم ایک درخت ضرور لگائے ۔میاں فاروق الطاف نے کہا کہ جوقومیں علم حاصل نہیں کرتیں وہ ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جاتی ہیں۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے ہمیشہ طلبا وطالبات کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
انہوں نے طلبہ کو حصول علم ، وقت کی قدر کرنے اور جہد مسلسل کا پیغام دیا۔ آج ہمیں اپنا کتاب سے ٹوٹا ہوا رشتہ پھر سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ اسلام اور پاکستان کے ہیروز کی حیات وخدمات کا مطالعہ کریں۔انہوں نے کہا کہ افکارِ قائداعظمؒ آج بھی ہماری رہنمائی کرتے ہیں،ان افکار کی ترویج و اشاعت کیلئے ہم نے ”GO BACK TO QUAID-E-AZAM“ کے عنوان سے ایک تحریک شروع کی ہے جس کا مقصد قائد فہمی کو عام کرنا ہے۔ شاہد رشید نے کہا کہ اس میگا ایونٹ کا مقصد عوام الناس بالخصوص نسل نو میں کتب بینی کے رجحان کو فروغ دینا اور ملک و بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواہش مند طلبا و طالبات کو کیریئر کونسلنگ اور مستقبل کے بارے میں فیصلہ سازی میں مدد فراہم کرنا ہے۔
اس ایونٹ میں تعلیمی نمائش ‘ کتب میلہ‘ قائداعظمؒ پر تحریر کردہ کتب کی تقاریب رونمائی‘ فکری نشستوں اور مختلف علمی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ متعدد علمی وادبی اور نظریاتی سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
بعدازاں نامور شاعر اور ڈائریکٹر مجلس ترقی ادب لاہور منصور آفاق کی زیر صدارت ایک فکری نشست بعنوان ”طالب علموں میں کتب بینی کا شعور کیسے بیدار کیا جا سکتا ہے۔“ منعقد ہوئی ۔ اس فکری نشست کی نظامت کے فرائض ادیبہ و شاعرہ صوفیہ بیدار نے انجام دیے ۔ ایجوکیشن ایکسپو اینڈ بک فیئر کے پہلے دن شام کوکل پاکستان محفل مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک بھر سے نامور شعرائے کرام نے شرکت کی۔مشاعرہ کے مہمان خاص صوبائی وزیر ثقافت خیال احمد کاسترو تھے ۔ صدارت نامور شاعر ڈاکٹرا ختر شمار نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ندیم بھابھہ نے انجام دیے۔
تین روزہ ایجوکیشن ایکسپو اینڈ بک فیئر میںمتعدد ملکی و غیر ملکی کمپنیوں ، تعلیمی اداروں اور نامور پبلشرزنے اپنے سٹال لگائے ہیں۔ پہلے دن طلباوطالبات، اساتذہ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے ایجوکیشن ایکسپو کا وزٹ کیا اور یہاں لگائے گئے سٹالوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ یہ ایجوکیشن ایکسپو اینڈ بک فیئر آج ہفتہ اور کل اتوار صبح دس بجے سے رات نو بجے تک جاری رہے گی.