اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کا پاک بھارت میں مصالحتی کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ ہندوستان میں انتخابات کے موقع پر پاک بھارت تعلقات میں جان بوجھ کر تناو پیدا کیا جاتا ہے ۔آج ہندوستان میں عوام ، صحافی ، شوبز سٹارز سوالات اٹھا رہے ہیں کہ پلوامہ واقعہ ایک بہت بڑا سکیورٹی فیلئر ہے ۔ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور سیکرٹری جنرل نے میرے خط کا مثبت جواب دیا اور پاک بھارت کے درمیان مصالحت کی پیش کش پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔اب ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح بلاوجہ ہندوستان ماحول میں تناو پیدا کر رہا ہے اس کو مثبت طریقے سے ہینڈل کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے جو پالیسی بیان دیا وہ بڑا جامع اور فہم و فراست سے بھرپور ہے اب مزید ماحول میں تناو پیدا کرنے کا جواز تو نہیں رہتا لیکن پھر بھی جواز بنایا گیا تو ہم متحد ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سفارتی سطح پر بھی سب سے رابطے کر رہے ہیں اور ان سے گفتگو و شنید جاری ہے کیونکہ پاکستان کا موقف سچائی پر مبنی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم دنیا کو قائل کر لیں گے ۔
جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی بلایا ہے وہاں پر بھی سفارتی رابطوں ، وزیر اعظم کا بیان اور متعلقہ صورت حال کاجائزہ لیا جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی اصلیت سامنے آتی جا رہی ہے اور اب ہندوستان کی عوام ، صحافی اور شوبز اسٹارز سوالات کر رہے ہیں کہ الیکشن کے دنوں میں پاکستان کے ساتھ تناوکی صورت حال کیوں پیدا ہو جاتی ہے حالانکہ بھارت میں اینٹی پاکستان مفروضہ تو بگتا ہے لیکن اس مرتبہ سکیورٹی الرٹ پر بھی بات کی جا رہی ہے کہ یہ ایک بہت بڑا سکیورٹی فیلئر ہے ۔ جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی سکیورٹی کی قلعی کھول دی ہے ۔
آج اپوزیشن بھی بی جے پی کی پالیسیوں پر سوال اٹھا رہی ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کے موقف پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور انہوں نے ہمیشہ باوقار طریقے سے فیصلے کئے ہیں ۔