لاہور( لاہورنامہ)معاونِ خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ اگر ملک چھوڑ کر لندن فرار ہونے.
سارے صوبے کے ترقیاتی فنڈز اپنے پسندیدہ شہروں پر لگانے، حکومت میں رہتے ہونے اپنے ذاتی ملازمین کے اکائونٹس کے ذریعے سولہ ارب کی منی لانڈرنگ کرنے اور ڈیمز بنانے کی بجائے ہر سال بارشی پانی میں کھڑے ہو کر تصویریں کھنچوانے کا نام حکومت ہے تو آج واقعی اس طرز کی حکومت پاکستان میں نہیں ہے،وزیرِ اعلی پنجاب کی ہدایات کے مطابق انکوائری کمیٹی تمام پہلوئوں کی جامع چھان بین کے بعد اپنی سفارشات مرتب کر رہی ہے،ذمہ داران کا تعین ہونے کے بعد انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب حسان خاور نے یہاں مقامی ہوٹل میں ای کامرس کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک میں جمہوری حکومت کا نقشہ تبدیلی کی جانب گامزن ہے جسے دیکھنے کے لیے (ن)لیگ کو شاہی عینک اتارنا پڑے گی۔ آج پاکستان تحریکِ انصاف قومی سطح پر تین ڈیمز بنا رہی ہے؛ پنجاب میں چار ڈیمز پر کام ہو رہا ہے، 360 ارب کے ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پیکج سے ہر ضلع ترقی کی جانب گامزن ہے، چار سو ارب کی لاگت سے ہیلتھ کارڈز کے ذریعے تمام خاندانوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کرونا وبا نے دنیا کا ای کامرس کی جانب سفر تیز تر کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق 2020 میں ای کامرس کی شرحِ نمو گزشتہ دس سالوں کے برابر تھی۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے بہترین انفراسٹرکچر، فائدہ مند پالیسی فریم ورک اور تربیت یافتہ افرادی قوت درکار ہوتی ہے اور وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ان تینوں شعبہ جات پر بھرپور توجہ دیئے ہوئے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ایک حالیہ سروے میں عوام نے سردار عثمان بزدار کی کارکردگی کو دیگر تمام صوبوں کے وزرائے اعلی سے بہترین قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی ستر فیصد آبادی جزوی یا مکمل طور پر ویکسینیٹ ہو چکی ہے؛ بزدار حکومت نے تعلیم، صحت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبہ جات میں نمایاں کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ سرمایہ کاری کے لیے سازگار پالیسی فریم ورک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلی آفس میں قائم سرمایہ کاری سہولت مرکز آنے والے سرمایہ کاروں کو قدم قدم پر سہولت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیرو این او پالیسی کے ذریعے سرخ فیتے کا خاتمہ، سپیشل اکنامک اور ٹیکنالوجی زونز کے قیام سمیت لاہور ٹیکناپولس پر کام کے آغاز سے سرمایہ کاروں کو سہولت ملی ہے۔ تربیت یافتہ افرادی قوت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ اور ٹیوٹا اس حوالے سے خاطر خواہ کام کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹیوٹا نے فیس بک کے فلیگ شپ پروگرام”شی مینز بزنس”کے تحت تین سو خواتین کو تربیت فراہم کی ہے اور مزید دس ہزار خواتین کو تربیت یافتہ بنانے پر کام جاری ہے۔
اس موقع پر مری سانحہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلی پنجاب کی ہدایات کے مطابق انکوائری کمیٹی تمام پہلوئوں کی جامع چھان بین کے بعد اپنی سفارشات مرتب کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کا تعین ہونے کے بعد انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔