اسلام آباد(لاہورنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے بغیرحکومت گراکردکھائیں گے،میری حکمت عملی کا انتظارکیا جائے، ہم جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے استعمال کریں گے.
چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد کیلئے نمبر پورے نہیں ، ویسے بھی سینٹ میں عدم اعتماد سے عمران حکومت گرانے کا مقصد پورا نہیں ہوگا،پی ڈی ایم اسمبلیوں سے استعفوں کے مطالبے سے ہٹ جائے تو مشترکہ جدوجہد کا امکان ہے،اسٹیٹ بینک بل قومی سلامتی کیخلاف ہے، غیر آئینی و غیر قانونی آرڈیننسز اور بلز کو چیلنج کریں گے، عوام کو نئے پاکستان کے عذاب سے نجات دلائیں گئے، حکومت مخالف فیصلہ کن تحریک چلانے جارہے ہیں.
لانگ مارچ جتنے بھی ہوں حکومت پر دبا ئوبڑھے گا، کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائیں گے، جب بھی زبردستی صدارتی نظام لانے کی کوشش کی گئی تو ملک ٹوٹا ،اب صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑنے والے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رہے ہیں۔
منگل کوپارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے عوام دشمن،غریب دشمن بجٹ کو قومی اسمبلی سے منظور کروایا ،اپوزیشن نے ہائوس کے اندر اور باہر بجٹ کی مخالفت کی ،حکومت کی جانب سے جو وعدہ کیا گیا تھا کہ بجٹ میں کچھ چیزوں پر ٹیکس واپس لیں گے وہ وعدہ پورا نہیں کیا،سولر پینل پر بھی ٹیکس واپس نہیں لیا گیا ،جس سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا،پہلے پاکستان میں معاشی بحران تھا اب تاریخی مہنگائی ،بے روزگاری ہو گی .
غریب آدمی حکومت کی نااہلی کا بوجھ اٹھا رہی ہے،عوام کا مطالبہ ہے کہ ہم اس حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکلیں،27فروری کو ہم کراچی سے اس حکومت کیخلاف نکلیں گے اور اس حکومت کیخلاف مہم چلائیں گئے،جمہوری کوشش سے حکومت سے چھٹکارا حاصل کیا جائے گا،ہم ان کے اتحادیوں اور ایم ای ایز کے حلقوں سے ہوتے ہوئے آئیں گے۔ہم چاہتے ہیں کہ صاف شفاف انتخابات ملک میں ہوں اور ایک عوامی حکومت آئے جو عوام کے حق میں فیصلے کرے اور ملک کو ان مشکلات سے نکالے.
آئی ایم ایف سے عوام دشمن ڈیل کی گئی ، اقتدار میں آکر نئے سرے سے معاہدہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ منی بجٹ ،سٹیٹ بینک رات کے انڈھیرے میں زبردستی منظور کیا گیا ،بلوں پر ووٹنگ نہیں ہونے دی گئی،سٹیٹ بینک عدلیہ ،حکومت اور عوام کو جوابدہ نہیں ہو گا ، پارلیمنٹ، حکومت اور عدلیہ کے ہاتھ باندھے جاچکے ہیں،سٹیٹ بینک عالمی اداروں کی ہدایات پر چلے گا،ہمارے دفاع کے اخراجات کو ایک اکائونٹ تک محدود کر دیا گیا ،جس سے دنیا ہماری دفاعی اخراجات کو دیکھ سکے گی ،اس اقدام سے ہماری نیوکلیئر پروگرام کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں،اس حکومت نے ہماری خودمختاری پر حملہ کیا ہے،ہم حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مزاحمتی تحریک چلائیں گے.