فیصل آباد (لاہورنامہ) زرعی پیداوار کی استعاد اور معیار بہتر بنانے کے لئے ہر زرعی پراڈکٹ کی ویلیو چین کے لئے علیحدہ اور جامع ریسرچ وقت کی اہم ضرورت ہے .
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے لاہور میں زرعی ویلیو چین کی سٹڈی کے متعلق قائم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ زراعت کے شعبے کے بنیادی فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کے حل کرنے کے لئے زرعی پیداوار کی ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
زرعی ویلیو چین سٹڈی سے نہ صرف صارف کی ضروریات کا مکمل علم ہوگا بلکہ ڈیمانڈ اور سپلائی کو بھی بیلنس کرنے میں مدد ملے گی۔ ویلیو چین سٹڈی سے پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کو کم کر کے پروسیسنگ کے معیار میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔
اس کے علاوہ فروٹس میں ہمیں 50فیصد تک نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسکو پورا کرنے کے لیے لائحہ عمل وضع کیا جائے۔ ہمیں مختلف پروگرامز پر فوکس کرنا ہو گا۔کن ایریز کو پہلے فوقیت دینی ہے انکو مدنظر رکھ کر ریسرچ پراجیکٹس مرتب کرنے ہوں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے آگے کا راستہ بنانا ہے۔مستحکم ڈیٹا بیس اور آزادانہ ڈیٹا بیس کا پراجیکٹ شروع کرنا ہے اور اسے کراپ رپورٹنگ کے ساتھ منسلک کرکے نیشنل ڈیٹا مرتب کرنا ہے۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود نے بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر کو بتایا کہ یورپ اور امریکہ میں زرعی ویلیو چین سٹڈی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے فصلات کی کاشت کی جاتی ہے تاکہ صارف کی ڈیمانڈ پوری ہو سکے اور کاشتکار بھی اپنی پراڈکٹ سے منافع حاصل کر سکے۔ہر فصل کی اپنی ویلیو چین ہے جو صارف کی ضروریات اور معاشرتی ڈیمانڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے کم یا زیادہ ہوتی رہتی ہے۔پاکستان میں زرعی ویلیو چین کی سٹڈی اب سے پہلے نہیں کی گئی ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے چیف ایگزیکٹو پارب کو ایک تفصیلی ڈیش بورڈ بنانے کی ہدایت کی تاکہ ویلیو چین کو مختلف ریجن کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھایا جا سکے کہ کس ریجن کے لیے کونسی فصل موزوں ہے۔
زرعی ویلیو چین سٹڈی کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مکمل کر کے آم،ٹماٹر اور کھجوروں پر ویلیو چین پراجیکٹ بنانے کی ہدایت کی۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ زرعی ویلیو چین سٹڈی میں زرعی جامعات کو اپنا خصوصی کردار ادا کرنا چاہیے اور اس ضمن میں تمام جامعات کو ایسے ریسرچ پروگرام تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس سے فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کو حل کیا جا سکے اور کاشتکاروں کے منافع میں بھی اضافہ ہو سکے۔
اجلاس میں چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر اختر نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر انجم علی، وائس چانسلرزرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خاں،وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر آصف علی سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے آن لائن شرکت کی۔