مقبرہ زیب النساء



جہاں آج لاہور شہر کا علاقہ نواں کوٹ ہے یہاں شہزادی زیب النساء نے ایک نہایت خوبصورت باغ بنوایا تھا اس کے متصل شاندار اور پرشکوہ عمارت بھی تعمیر کرائیں اور مرکز کو اپنے مقبرے کے لیے مختص کر دیا۔1669ء میں جب ان کا انتقال ہوا تو انہیں یہاں دفن کیا گیا۔

ایک زمانے میں اس کا لاہور کی خوبصورت ترین عمارتوں میں شمار ہوتا تھا۔ قیمتی پتھروں، سنگ مرمر کی گلکاریوں، آرائشی محرابوں، راہداریوں، احاطوں، شاندار گنبد اور سرسبز و شاداب باغات سے آراستہ یہ مقبرہ اپنی مثال آپ تھا اس پر پہلی آفت رنجیت سنگھ کے زمانے میں نازل ہوئی جس نے نہ صرف اس پرشکوہ مقبرے سے تمام قیمتی سازو سامان اتروا لیا بلکہ قیمتی پتھر تک ادھیڑ لیے اور ان سے حضوری باغ میں اپنے لیے عمارت تعمیر کروائی۔