شیخ رشید احمد

ملک میں صدارتی نظام، ایمرجنسی یا عدم اعتماد کا کوئی امکان نہیں ، شیخ رشید احمد

اسلام آباد (لاہورنامہ)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام، ایمرجنسی یا عدم اعتماد کا کوئی امکان نہیں.

نوازشریف بد قسمت آدمی ہیں ، جعلی رپورٹ پربیرون ملک گئے اور جعلی رپورٹ پر ہی لندن میں مقیم ہیں ،نہ ہی ڈیل یا ڈھیل دے رہے ہیں، اپوزیشن کے تلوں میں تیل نہیں ، ان کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں ،اپوزیشن مارچ کا شوق پورا کرلے ، 27فروری اور 23مارچ کو سب دیکھ لینگے.

7 فروری کوسعودی عرب کے وزیرداخلہ پاکستان آئیں گے،وزیراعظم عمران خان چین کے اہم دورے پر جا رہے ہیں جہاں چینی قیادت کے ساتھ سی پیک اور دوسرے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشد احمد نے بتایاکہ سات فروری کو سعودی عرب کے وزیر داخلہ تشریف لارہے ہیں،وزارت داخلہ میں ظہرانہ اور اہم بات چیت ہوگی ۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ وزیر اعظم چین جارہے ہیں چین کا دورہ تاریخی ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی رپورٹ ڈسکس ہورہی ہے، نواز شریف بدنصیب انسان ہے جو اپنی جعلی رپورٹیں بنا رہے ہیں، اور ا نہی جعلی رپورٹس کی بنیاد پر باہر رہنا چاہتے ہیں، وہ لوگوں کو بیماری سے دھوکا دینا چاہتے ہیں، دنیا میں کوئی ایسا لیڈر نہیں جو اپنے ملک سے بھاگے، یہ کہتے ہیں کہ ان کا علاج کورونا کی وجہ سے نہیں ہوا، لیکن احتجاج کے لئے لوگوں کو باہر بلا رہے ہیں۔

شیخ رشید احمد نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ کہتے ہیں کورونا کی وجہ سے علاج نہیں ہوا،لوگوں کو باہر بلارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کے تلوں میں تیل نہیں ان کے پلگوں کو کچرا پھنسا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کو مارچ کا زیادہ شوق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مولانا آپ وزیر اعظم کو اشرف غنی سے ملاتے ہیں عمران خان نے افغانستان کیلئے اہم کردار ادا کیا ،پاکستان میں 87نئے نادرا سینٹرز بنائے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ چاروں چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو امن امان کے حوالے سے خط لکھے ہیں۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ کوئی صدارتی نظام نہیں آرہا، نہ کوئی ایمرجنسی لگ رہی ہے اور نہ ہی کوئی عدم اعتماد کی تحریک آرہی ہے، اور نہ ہی کوئی ڈیل ہو رہی ہے اور نہ ہی ڈھیل دی جارہی ہے، ساڑھے تین سال میں کوئی ایسا بل نہیں ہے جو حکومت نہ جیتی ہو۔ انہوں نے کہاکہ میں اس وزارت میں بہت خوش ہوں اور کسی دوسری وزارت کے حوالے سے مجھے کچھ نہیں کہا گیا۔ آئی ایم ایف کون خوشی سے جاتا ہے مجبوریاں لے کر جاتی ہیں، عمران خان کوئی پہلا وزیر اعظم نہیں جو آئی ایم ایف کے پاس گیا، پاکستان 23 بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے دہشتگرد حملوں میں اضافہ کیا، ہم نے چاروں آئی جیز کو الرٹ رہنے کی تاکید کی ہے، اور متعلقہ محکموں کو سکیورٹی صورتحال پر نظر رکھنے کا کہا ہے،امن و امان کی صورتحال کے لیے بھی الرٹ رہنے کی ضرورت ہے، ٹی ٹی پی کے مطالبات ناقابل قبول تھے، ان سے کوئی بات چیت ہی نہیں ہو رہی ہے، ان کے خلاف ہم نے کارروائء کی ہے، ان کے دو دہشت گردوں کو بھی مارا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ اپوزیشن کیا خوش ہوگی عمران خان کو تھکی ہوئی اپوزیشن ملی ہے،23مارچ کو لوگ جے ٹین کے فلائنگ پاس اور پریڈ دیکھے گی یا ان کے چہرے دیکھیں گے۔