بہتر غذا ئیں

’’بہتر غذا ئیں اپنائیں، خون کی کمی پر قابو پائیں‘‘

لاہور:”بہتر غذا ئیں اپنائیں، خون کی کمی پر قابو پائیں”۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر ’’خون کی کمی کا علاج غذا کے ساتھ‘‘ کے عنوان پر غذائی ہدایات نامہ جاری کر دیا گیاہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میں 10 ماہر غذائیت کی ٹیم نے جنرل ہسپتال میں قائم کیمپ میں لوگوں کواینیمیا سے بچاؤ میں خوراک کی اہمیت پر براہ راست راہنمائی فراہم کی اور ہدایت نامہ مریضوں میں تقسیم کیا ۔
چیک اپ کے لیے آئے700 سے زائد مریضوں اور لواحقین کو تفصیلی معائنہ کے ساتھ ساتھ بہتر غذا کے استعمال پر براہ راست آگاہی دی گئی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ’’خون کی کمی کا علاج غذا کے ساتھ‘‘ کے عنوان پر غذائی ہدایات نامہ جاری کر دیاہے ۔ لاہور جنرل ہسپتال میں بہتر غذا کے چناؤ کے حوالے سے لگے آگاہی کیمپ کے دورے میں ڈی جی فوڈ اتھارٹی،ایم ایس جنرل ہسپتال اور اوپی ڈی انچارج نے ہدایت نامہ مریضوں میں تقسیم کیا۔700 سے زائد مریضوں اور لواحقین کو تفصیلی معائنہ کے ساتھ ساتھ بہتر غذا کے استعمال پر براہ راست آگاہی دی گئی۔چیک اپ کے لیے آئے مریضوں اور حاملہ خواتین میں غذائی معلومات کے کتابچے بھی مفت تقسیم کیے گئے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ غذا ئی معلومات کی کمی کے باعث اینیمیا جیسے مسائل بچوں اور حاملہ خواتین میں بڑھ رہے ہیں۔خوراک کے بہتر استعمال سے ہی خون کی کمی جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ملاوٹ مافیا کا خاتمہ کر کے عوام تک غذائیت سے بھر پور خوراک کی کامیاب کوشش کر رہے ہیں۔ کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزیدکہنا تھا کہ آگاہی کیمپس کے ذریعے بہتر غذا کے استعمال کے حوالے سے بھی راہنمائی کر رہے ہیں۔ ملاوٹ کا خاتمہ اور بہتر غذا کی آگاہی سے ہی غذائی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ایم ایس لاہور جنرل ہسپتال نے کہا کہ حاملہ خواتین میں خون کی کمی پیدا ہونے والے بچے کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔ اینیمیا کے مرض میں ادویات کے ساتھ صاف خوراک کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کا لوگوں میں غذا کے بہتر چناؤ اور استعمال کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ڈاکٹر محمود صلاح الدین کا مزید کہناتھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کا بڑھتے ہوئے امراض پر قابو پانے کے لیے لوگوں میں علاج بالغذا کی آگاہی پیدا کرنے کا عمل قابل ستائش ہے۔کیمپ میں اے ایم ایس ڈاکٹر رانا شفیق،او پی ڈی انچارج ڈاکٹر ثمینہ توفیق اور ڈاکٹر سونیاشفیق نے بھی شرکت کی۔