بیجنگ (لاہور نامہ) چینی قمری کلینڈر کے مطابق 2022 ٹائیگر کا سال ہے۔چینی نئے سال کے موقع پر اس وقت ملک بھر میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کا ایک ماسکوٹ "بین دون دون”بہت مقبول ہے ۔
اس وقت "بین دون دون”کا حصول بہت مشکل ہو چکا ہے۔ آن لائن سٹور کا ذخیرہ بھی ختم ہو گیا ہے۔ چینی جشن بہار کے تہوار اور بیجنگ سرمائی اولمپکس کی ایک ساتھ آمد نے ملک بھر میں تعطیلات کی خوشیوں میں مزید جان ڈالی دی اور برف کی معیشت نے پورے چین میں تہوار کی گرم جوشی کو بڑھاوا دیا ہے۔
چینی میڈ یا کے مطا بق جشن بہار کے تہوار کی تعطیلات کے دوران نہ صرف سرمائی اولمپکس سے متعلق مصنوعات، بلکہ برف کے کھیل بھی مقبول ہو رہے ہیں۔ چین نے جب 2015 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کی میزبانی کی بولی جیتی تو یہ ہدف طے کیا گیا تھا کہ 300 ملین لوگوں کو برفانی کھیلوں میں شریک کیا جائے گا۔
آج، یہ ہدف حاصل کر لیا گیا ہے – اکتوبر 2021 تک، چین میں برفانی کھیلوں میں شریک افراد کی تعداد 346 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ برفانی کھیلوں، برف کی سیاحت سے لے کر سرمائی کھیلوں کے آلات اور سرمایہ کاری تک، برف کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے. چائنا ٹورازم اکیڈمی نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ 2021 سے 2022 تک چین میں برف کی تفریحی سیاحت کی آمدنی 323.3 بلین یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔
اس وقت دنیا میں کووڈ ۱۹ کی وبا بدستور پھیل رہی ہے، اس تناظر میں چین میں تعطیلات کی صارفی منڈی کی گرم جوشی غیر معمولی ہے۔ یہ اس حقیقت سے یکسر الگ نہیں ہے کہ چین نے ہمیشہ لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو ترجیح دی ہے اور وبا کی درست اور موثر روک تھام اور کنٹرول کو اپنایا ہے، اسے چینی حکومت کی مستحکم اقتصادی بحالی کو فروغ دینے کی کوششوں سے بھی الگ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ عالمی کمپنیاں چینی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ سے مزید "چینی مواقع” کا اشتراک کریں گی۔