پنجاب فوڈ اتھارٹی

سپریم کورٹ کی ہدایت پرپنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے فلٹریشن پلانٹس کے بعد بوتل واٹر کمپنیوں کی لیبارٹری رپورٹس جاری

لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے فلٹریشن پلانٹس کے بعد بوتل واٹر کمپنیوں کی لیبارٹری رپورٹس بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ پانی کے نتائج کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کوتفصیلی بریفنگ دی ہے۔
کل 1005 فلٹریشن پلانٹس کی چیکنگ کے دوران 648 پاس، 196 فیل جبکہ160 کو غلط لیبل پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبہ بھر کے واٹرفلٹریشن پلانٹس کے بعد بوتل واٹر کمپنیوں کی لیبارٹری رپورٹس بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کو نتائج کے حوالے سے بریفنگ دی۔ رپورٹ کے مطابق11 کمپنیوں کے نمونوں کاتجزیہ کیا گیا جس میں 7 مکمل پاس، 4 کا پانی درست مگر غلط لیبلنگ پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ مجموعی طور پر 1005 فلٹریشن پلانٹس کی چیکنگ کی گئی تھی جس میں 648 پاس، 196 فیل اور 160 کو غلط لیبل پر نوٹس دیے گئے تھے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے مطابق سال میں 4 دفعہ تمام کمپنیوں کا پانی چیک کیا جاتا ہے۔کوالٹی پیرامیٹرز پر تمام بوتل واٹر کمپنیوں کا پانی لیبارٹری تجزیے میں پاس ہوا ہے۔جن کمپنیوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان کا پانی استعمال کے لیے درست مگر غلط لیبلنگ پر فیل ہو اہے۔صوبائی وزیر خوراک کوبوتل واٹر کے ساتھ فلٹریشن پلانٹس کے نتائج کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی ہے۔صوبائی وزیر خوراک نے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کاوشوں کی تعریف کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سال میں 4 دفعہ ٹیسٹ اور سرپرائز چیکنگ سے پانی کا معیار یقینا بہتر ہو گا۔ سمیع اللہ چوہدری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی عملی کاوشوں کی آج سپیکر پنجاب اسمبلی نے بھی تعریف کی ہے۔