لاہور(لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ غریب دشمن حکومت کو کوئی ڈھیل نہیں دی جائے گی۔پی ٹی آئی نے ساڑھے تین برسوں میں لوگوں کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا ہے۔
جماعت اسلامی 100دھرنوں کے بعد اسلام آباد کا رخ کرے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اشیائے خوردونوش، پٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں فوری طور پر 50فیصد کمی کی جائے۔ حکومت سٹیٹ بنک کے وائسرائے کو فوری طور پر برطرف کرے۔ سودی معیشت کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ریاست مدینہ اور سود ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم قوم کو دھوکا دینا بند کریں۔
بڑی اپوزیشن جماعتیں اور حکمران پارٹی عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ سب نے حکمرانی کے مزے لوٹے اور ملک کو کمزور کیا۔ قوم آئی ایم ایف، ورلڈ بنک، ایف اے ٹی ایف اور امریکا کی مزید غلامی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ عالمی استعماری ایجنڈا نافذ کرنے والے حکمرانوں کو پرامن طریقے اور عوام کی طاقت سے گھر بھیجیں گے۔ جماعت اسلامی ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے دھرنے دے رہی ہے۔ ہم کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ پاناما لیکس اورپنڈوراپیپرز میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لے۔ وزیراعظم کی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی فراڈ ثابت ہوئی، پہلے روز سے ہی اس بیل کے منڈھے نہ چڑھنے پر یقین تھا۔ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں کرپشن، بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری میں اضافہ ہوا، تین برسوں میں ملک تیس سال پیچھے چلا گیا۔ وہ منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
سراج الحق کی ہدایت پر اسلام آباد دھرنے کی تیاریوں کے سلسلے میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ امیر جماعت اسلامی کے پی سینیٹر مشتاق احمد خان،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ ظفر اقبال،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد کمیٹی کے رکن ہیں۔