مریم اورنگزیب

بدقسمتی سے ملک کو عمران خان کی جانب سے پیداکردہ خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد(لاہورنامہ)ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بدقسمتی یہ ہے کہ ملک کو عمران خان کی جانب سے پیداکردہ خمیازہ بھگتنا پڑا،

اس کی قیمت پاکستانی عوام ادا کررہی ہے، وزیراعظم عمران خان کا انصاف اور میرٹ شہبازشریف کو جیل بھیجنے پر مبنی ہے، ہر تقریر نواز شریف اور شہبازشریف سے شروع اور ان پر ہی ختم ہوتی ہے، وزیراعظم کا دفتر عوام کے لئے استعمال ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے،کاغذ لہرانے والے شہزاد اکبر کو عبرت کا نشانہ بنا دیا گیا، وزیراعظم ہاﺅس سے بھتہ خوری کانیٹ ورک چلتا ہے، ڈیوڈروز کو بلا کر جھوٹی خبر چھپوائی گئی، ڈیل میل نے تسلیم کیا کہ کوئی ثبوت نہیں تھا۔

جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہر قانون کو توڑ مروڑ کر شہباز شریف پر الزام لگانے کی کوشش کی گئی، اگر عمران خان پاکستانی عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کرتے تو آج پاکستان کے حالات کچھ اور ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال جاری عمران خان کا سیاسی انتقام ختم نہیں ہو رہا، شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے اور وہی قصے سنائے گئے،

مریم اورنگزیب نے کہاکہ آج ملک کا وزیراعظم عمران خان شہبازشریف کو جیل بھیجنے کےلئے بھرتیاں کررہا ہے، آج اے سی آر شہبازشریف کو مجرم ثابت کرنے کےلئے لکھی جاتی ہے، آج وزیراعظم عمران خان کا انصاف اور میرٹ شہبازشریف کو جیل بھیجنے پر مبنی ہے، ہر تقریر نواز شریف اور شہبازشریف سے شروع اور ان پر ہی ختم ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا مہنگائی اور معاشی بدحالی کا عمران خان سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان نے انصاف اور عوام کا جو حال کیا وہ سب کے سامنے ہے،عمران خان تمہیں شرم آنی چاہیے، عمران خان نے تمام اداروں کو شہبازشریف کے خلاف استعمال کیا، تمام قوانین کو توڑ مروڑ کر شہبازشریف کے خلاف مقدمات بنائے گئے،

آج شہبازشریف کے خلاف ایک کیس بھی ثابت نہیں ہو سکا، ڈیلی میل سے کام نہ بنا تو این سی اے کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، آج عوام کو چوروں کے ٹولے سے کوئی امید نہیں ہے کیونکہ عمران خان نے انصاف کی دھجیاں اڑا دی ہیں، وزیراعظم کا دفتر شہبازشریف کے خلاف استعمال ہوا، وزیراعظم کا دفتر عوام کے لئے استعمال ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے، اداروں پر چہرے بدلتے ہیں جبکہ الزامات وہی ہیں، عمران خان نے شہبازشریف پر الزامات لگانے کےلئے ایک ادارہ بنایا جس کا سربراہ شہزاد اکبر کو بنایا گیا تھا، شہزاد اکبر نے وزیراعظم کے سامنے ہاتھ جوڑے کہ یہ کیسز نہیں بنتے جس کی وجہ سے وزیراعظم نے شہزاد اکبر کو ہٹا دیا،

کاغذ لہرانے والے شہزاد اکبر کو عبرت کا نشانہ بنا دیا گیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ سے شہبازشریف پر الزامات لگائے گئے،ہر بار نیب نیازی گٹھ جوڑ فیل ہوا ہے، ڈیوڈروز کو بلا کر جھوٹی خبر چھپوائی گئی، ڈیل میل نے تسلیم کیا کہ کوئی ثبوت نہیں تھا، وزیراعظم ہاﺅس سے بھتہ خوری کانیٹ ورک چلتا ہے، لوگوںکو بلیک میل کر کے بھتہ وصول کیا جاتاہے، نیشنل کرائم ایجنسی نے شہبازشریف کو کلین چٹ دی ہے، حکومت کے کرپشن کے تمام ثبوت سامنے آگئے ہیں، عمران خان شہباز شریف پر الزام لگانے کے بجائے عوام کو ریلیف دیتے تو بہتر ہوتا۔