مولانا فضل الرحمان

وزراء کو جس کارکردگی پر سرٹیفکیٹس اورایوارڈدئیے گئے؟کارکردگی کا نام نہیں لے سکتا

لاہور(لاہورنامہ)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحما ن نے کہا ہے کہ وزراء کو جس کارکردگی پر سرٹیفکیٹس اورایوارڈدئیے گئے میں اس حسن کارکردگی کا نام نہیں لے سکتا .

اسناد تقسیم کرنے کا مطلب ہے کہ ان کا کھیل ختم ہے ،کہا جارہا ہے کہ دنیا نے پاکستان کی معاشی ترقی کو مان لیا ہے ، اگر معاشی ترقی ہو رہی ہے تو پھر وزیر خزانہ کو تمغے سے کیوں محروم رکھا گیا ہے ، اگر دفاع مضبوط ہے تو پر پرویز خٹک کو کیوں تمغے سے محروم رکھا ، خارجہ امور بہترین ہیں تو پھر شاہ محمود قریشی کو سند سے کیوں محروم رکھا، عمران خان چین کے دورے پر جاتے ہیں تو چینی قیادت ان سے ویڈیو لنک پر گفتگو کرتی ہے، اگر کورونا کا مسئلہ تھا تو اسی دن روس کے صدر سے کیسے ملاقات ہوئی ۔

ادھر سے تمغے دے رہے ہیں اور دوسری جانب منی بجٹ میں ٹیکس بڑھا دیا، بجلی کی فی یونٹ قیمت تین روپے بڑھا دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج عام آدمی اپنے بچوں کو ذبح یا دریا برد کر رہا ہے ، پارلیمنٹ کے سامنے بچے برائے فروخت کے کتبے لگا رہاہے اور آپ تمغے دے رہے ہو۔انہوں نے کہا کہ آپ کی کامیاب خارجہ پالیسی یہ ہے کہ جوبائیڈن آپ کو فون کرتا نہیں اور مودی آپ کا فون سنتا نہیں.

ایران خارجہ پالیسی پر بھارت کے پلڑے میں کھڑا ہے ،چین سی پیک پر نالاں ہے،سعودی عرب کا قرضہ اتارنے کیلئے چین نے چودہ فیصد پر قرضہ دیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف اقدامات کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں احتیاط سے چلنا ہوگا ،وہ لوگ سیاستدان ہیں جنہیں سیاست کا پتہ ہی نہیں۔

اس موقع پر جب صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے کھیل شروع کرنے کا عندیہ تو دیدیا ہے لیکن کھیل کے میدان کا انتخاب کرنے میں کیوں ناکام ہیں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے خلاف صحافیوں سے پوچھ کر فیصلہ نہیں کرنا۔آصف زرداری سے رابطہ کرکے صرف ان کی مزاج پرسی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق یہ تھے کہ امریکہ نے سمندری بحری بیڑوں میں عقوبت خانے بنائے، بگرام جیل کو کھولا گیا تو اس کی دیواروں پر انسانی خون تھا یہ ہے انسانی حقوق ؟