لاہور (لاہورنامہ)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ وامیر الدین میڈیکل کالج پروفیسرڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی معذوری کی سب سے بڑی وجہ فالج کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہے.
جو انسانی دماغ کی رگوں میں خون کا لوتھرا(کلاٹ) بننے کے بعد پیدا ہونے سے ہوتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر، شوگر کا مرض عام ہونے،سماجی مسائل،گھریلو جھگڑے اور پریشانیاں دماغی صحت کو بری طرح متاثرکرتی ہیں اس سے محفوظ رہنے کے لئے لوگوں کو ورزش، کھانے پینے میں اعتدال اور لائف سٹائل کو بدلنا ہوگا۔
انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال کے شعبہ نیورو ریڈیالوجی میں فالج کے علاج اور ملک میں اس بیماری کے بارے میں سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر ابوبکر صدیق کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بین الاقوامی شہرت کے حامل، ماہر امراض فالج، امریکی ڈاکٹر محمد فرید سوری، ڈاکٹر عمیر رشید چوہدری، ڈاکٹر ابوبکر صدیق، پروفیسر انور چوہدری، پروفیسر محسن ظہیر،ڈاکٹر حرا جمیل،ڈاکٹر شاہد مختار و دیگر سینئر پروفیسرزو ڈاکٹرزبھی اس موقع پر موجود تھے۔
امریکی ڈاکٹر فرید سوری نے کہا کہ فالج (سٹروک) کی بیماری دنیا کے ممالک میں بہت عام ہے جو خون کی شریانیں بند ہونے یا پھٹنے سے ہوتی ہے تاہم پاکستان جیسے ترقی پذیر اور معاشی اعتبار سے کمزور ملک کے عوام فالج کے نتیجے میں جسمانی معذوری کے سبب بیروزگاری اور مالی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں ان کیلئے علاج معالجے کے بھاری اخراجات برداشت کرنا بھی ایک کٹھن مرحلہ ہوتا ہے جس سے بچاؤ کے لئے لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات کو تبدیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ذہنی آسودگی کے لئے مذہبی فرائض اور اقدار کی مکمل پابندی کریں تاکہ انہیں روحانی سکو ن بھی حاصل ہو جو اس قسم کی بیماری سے بچنے کا موثر طریقہ ہے جبکہ نمک،سگریٹ نوشی کو ترک اور ورزش کو معمول بنا کر بھی اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ ہر 10سیکنڈ میں دنیا بھر میں ایک شخص اس مرض کا شکار ہوتا ہے اور ہر سال تقریباًاییک کڑور 60لاکھ افراد فالج کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ پاکستان میں شرح ساڑھے 4لاکھ سے زائد ہے اور خواتین میں فالج کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔
پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے ڈاکٹرز کے جذبہ خدمت انسانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر محمد فرید سوری اپنے اخراجات پر امریکہ سے لاہور جنرل ہسپتال آئے اوریہاں کے نوجوان ڈاکٹرز کو اپنی اعلیٰ تعلیم اور زندگی کے پیشہ وارانہ تجربات سے روشناس کروایا اور انہیں سٹروک مرض بارے اہم معلومات فراہم کیں .
جو ڈاکٹرز کی عملی زندگی میں سٹروک کے مریضوں کے علاج میں بہت مدد گار ثابت ہوں گی اور وہ بہتر طبی سہولیات فراہم کر سکیں گے۔ ڈاکٹر عمیر رشید چوہدری نے کہا کہ حکومت نے مریضوں کو مفت سہولت فراہم کرنے کے لئے صحت کارڈ کا اجراء کیا ہے تاکہ کوئی بھی غریب مریض مالی مشکلات سے محروم نہ رہے۔