لاہور( لاہورنامہ)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم رئوف نے کہا ہے کہ ڈریپ کو بین الاقوامی ریگولیٹری اداروں کے برابر لانے کے لئے اصلاحات پر کام شروع کر دیا گیا ہے .
آٹومیشن کے نظام سے ادارے کے امور میں تیز ئی اور شفافیت آئی ہے،علاج معالجہ کی مصنوعات کی درآمد و برآمد کی اجازت اور لائسنسوں کا آن لائن اجراء شروع کر دیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈریپ کو بین الاقوامی ریگولیٹری اداروں کے برابر لانے کیلئے اصلاحات کے سلسلے میں یہ پہلا قدم ہے تاکہ مارکیٹ میں دستیاب طبی مصنوعات کو محفوظ ،موثراورمعیاری کیا جا سکے۔
اس ضمن میں ڈریپ نے دو نئے الیکٹرانک جدت کے نظام متعارف کرائے ہیں ان مین سے ایک نظام صحت کے شعبہ میں استعمال ہونے والی مصنوعات کی درآمد و برآمدسے متعلق ہے جس کے ذریعے طبی اور علاج معالجہ کی مصنوعات بنانے والے درآمد کنندگان اور دیگر ادرے ان مصنوعات کی درآمد یا برآمد کی اجازت ،لائسنسوں اورسرٹیفکیشن کے لئے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
یہ نظام شراکت داروں کے لئے قابل رسائی ہے جو اپنی درخواستوں پر ڈریپ کے بروقت فیصلوں اور درخواستوں میں پیشرفت کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈریپ نے یہ نظام فارما سیوٹیکل کمپنیوں اور اداروں کیلئے یو ایس ایڈ گلوبل ہیلتھ سپلائی چین پروگرام پروکیورمنٹ اور سپلائی چین مینجمنٹ راجیکٹ کیمو ٹکس انٹرنیشنل کارپوریشن کی تکنیکی معاونت سے بنایا ہے ۔
اس کے علاوہ ہسپتالوں اور عوام الناس کے لئے مارچ 2020ء سے ایک علیحدہ آن لائن نظام بھی کام کر رہا ہے ۔ دوسرا ڈریپ نے اپنے سرکاری امور میںکو جدید اور شفاف کرنے کے لئے الیکٹرنک جدت کا نظام نافذ کیاہے یہ نظام حکومتی ادارے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے مرتب کیا ہیں، اس نظام سے ڈریپ اپنے ریگولیٹری معاملات کو تیزی اور درستگی کے ساتھ نمٹانے میں کامیاب رہاہے.
اس نظام کے نافذ ہونے سے ڈریپ کے تمام ترمعاملات میں شفایت کو فروغ ملا ہے جبکہ اس سے احتساب بھی مضبوط ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈریپ میں تما م امورعنقریب پیپر لیس ہو جائیں گے ، ڈریپ نے اپنی ویب سائٹ کو بھی اپ گریڈ کر دیا ہے جس کو استعمال کرنا بہت آسان ہے ، یہ ویب سائٹ کمپنیوں اور عوام کو کم سپلائی والی ادویات ، طبی مصنوعات اور ادویات کی قیمتوں بارے میں تمام معلوم فراہم کرتی ہے۔