اسلام آباد (لاہورنامہ)اسلام آبادکی احتساب عدالت میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ و دیگر کیخلاف نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں ایک بارپھر فردجرم عائد نہ ہوسکی.
عدالت نے کیس کی سماعت 16مارچ تک ملتوی کردی۔احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس پر سماعت کی۔ شریک ملزم کی بریت درخواست پر نیب سے جواب طلب کرلیاگیا سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید اور تفتیشی،وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر نیب نے ملزم محمد علی کے 45 بینکس کی رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے بتایاکہ ملزم محمد علی کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں،معاون وکیل نے کہاکہ نیاز علی شیخ کے وکیل سپریم کورٹ میں ہیں پیش نہیں ہو سکیں گے.
ارشد تبریز ایڈووکیٹ نے کہاکہ ملزمان کی جانب سے 265 ڈی کی درخواست ہے جس میں ریفرنس کو چیلنج کیا گیا، دوران سماعت شریک ملزمہ شازیہ جعفر کی جانب سے نیب ریفرنس کو چیلنج کرتے ہوئے بریت کی درخواست دائر کردی گئی،جس پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کر دیا، شریک ملزم کے وکیل نے کہاکہ یہ منصوبہ سندھ کابینہ سے منظور شدہ ہے، ارشد تبریز ایڈووکیٹ نے کہاکہ نیب تفتیشی افسر کی رپورٹ میں بھی یہی لکھا ہوا ہے،عدالت میں راجہ پرویز اشرف کے ٹوڈیرو ٹو ریفرنس ختم کرنے سے متعلق فیصلہ پڑھ کر سنایا گیا.
عدالت کے جج نے کہاکہ یہ فیصلہ میں نے دیکھا ہوا ہے،تمام وکلا کو درخواستوں پر جرح کرنے کا آخری موقع دیتا ہوں،عدالت نے سماعت 16مارچ تک ملتوی کر دی۔