لاہور(لاہورنامہ)معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ لاہور میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت واٹر میٹرز کی انسٹالیشن اس نئی سوچ کا آغاز ہے .
جس سے لاہور میں تیزی سے کم ہوتے واٹر ٹیبل کے بچا، لیکجز اور صارفین کے لیے پانی کے بلوں میں واضح کمی کے ساتھ ساتھ واسا کو بجلی کے بل کی مد میں تقریبا 46 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ شفاف بین الاقوامی ٹینڈر کے نتیجے میں ہونے والے اس معاہدے سے تین چینی کمپنیوں کا کنسورشیم لاہور میں تقریبا 9 ارب 20 کروڑ کی سرمایہ کاری لائے گا۔ ہمارا عزم ہے کہ عوامی فلاح کے منصوبے نجی سرمایہ کاری کے ذریعے مکمل کیے جائیں اور عوام کا پیسہ صرف وہاں لگایا جائے جہاں اس کی ضرورت ناگزیر ہو۔
ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز اور سی ای اور پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی امجد اعوان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر حسان خاور نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تقریبا 191 ارب کے منصوبہ جات پائپ لائن میں ہیں۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب میں نجی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے حکومت نے سرمایہ کاری سہولت سنٹر، سپیشل اکنامک زونز اور زیرو این او سی رجیم سمیت ایسے اقدامات متعارف کرائے ہیں جن کا تصور اس سے قبل صرف ترقی یافتہ ممالک میں تھا۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حسان خاور نے کہا کہ آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مدد کے لیے ہر ایک سے منت سماجت ایک شعلے کے بجھنے سے پہلے آخری دفعہ پھڑپھڑانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے گزشتہ تین سے چار عشروں سے ملک میں جمہوریت کے نام پر طفل تسلیوں اور ‘جمہوری ڈکٹیٹرشپ’ کا بازار گرم کر رکھا تھا جس میں اختلاف رائے کی گنجائش تک نہ تھی۔ اس ضمن میں چوہدری نثار کی مثال سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف پہلی جمہوری جماعت ہے جس نے خود احتسابی کو فروغ دیا، اور اشخاص کی بجائے نظریات اور ایشوز پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ جس دن سے ڈی چوک جلسے کی بات ہوئی ہے، اس دن سے اپوزیشن کی ‘کانپیں ٹانگ’ رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ حکومت ملک میں نوے کی دہائی کی طرح ہارس ٹریڈنگ کی منڈی نہیں لگنے دے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ حکمران عوام کو تباہ حال سرکاری ڈسپنسریوں کے آسرے پر چھوڑ کر خود لندن سے علاج کراتے رہے۔ وزیراعظم عمران خان نے عوام کو ہیلتھ کارڈ جیسا انقلابی تحفہ دیا۔ ملک میں بھاشا، داسو اور مہمند ڈیمز کی تعمیر، احساس پروگرام، احساس راشن پروگرامز، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کے آغاز جیسے اقدامات کے پیچھے وزیراعظم عمران خان کی فلاحی سوچ کارفرما ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کل بھی پی ٹی آئی کے ساتھ تھے اور آج بھی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔